اسلام آباد(پی این آئی)میری بدھ چار جنوری کو علیم خان سے تین گھنٹے طویل ملاقات ہوئی‘ ان کا کہنا تھا‘ میرے والد گرینڈ لاز بینک لاہور میں ملازم تھے‘ والدہ کالج میں فلسفہ پڑھاتی تھیں۔
ہم لوئر مڈل کلاس فیملی تھے‘ میں تعلیم کے بعد پراپرٹی کے بزنس میں آ گیا‘ اللہ تعالیٰ نے کرم کیا اور مجھے 30 سال کی عمر میںسب کچھ دے دیا‘ میری آج 44 کمپنیاں ہیں‘ چار ہزار ملازمین ہیں‘ دو جہاز ہیں اور اللہ نے صحت اور اولاد کی نعمت سے بھی نواز رکھا ہے‘ میں ہرگز اس قابل نہیں تھاجتنااللہ تعالیٰ نے مجھے نواز دیا لہٰذا میں ایک لفظ جھوٹ نہیں بولوں گا‘ آپ پی ٹی آئی کے لوگوں سے پوچھ لیں‘ کیامیںمنافق یا جھوٹا ہوں؟ میری گواہی یہ لوگ دیں گے۔ جاوید چوہدری نے ان سے پوچھا ’’ریحام خان کے ساتھ شادی میں آپ کا کیا کنٹری بیوشن تھا؟‘‘ یہ بولے ’’بالکل نہیں تھا‘ ریحام خان لاہور میرے گھر آئی تو عمران خان کی بہنیں میرے ساتھ ناراض ہو گئیں‘ میں نے بنی گالا میں عمران خان سے پوچھا ‘آپ کا ریحام خان کے ساتھ کیا معاملہ ہے؟ ان کا جواب تھا‘ میں نے اس سے شادی کر لی ہے لیکن ابھی انائونس نہیں کی‘ میں نے کہا‘ آپ یہ شادی انائونس کر دیں آپ کی بہنیں مجھ سے ناراض ہو رہی ہیں۔
عمران خان نے جواب دیا ’’عورتوں کو مجھ سے زیادہ کون جانتا ہے؟ میں کس سے شادی کرتا ہوں میری بہنوں کواس سے کیا مطلب؟ بہرحال عمران خان نے نکاح کے ڈیڑھ ماہ بعد شادی ڈکلیئر کر دی‘‘ میں نے علیم خان سے پوچھا ’’کیا ریحام خان کی طلاق میں آپ کا کوئی عمل دخل تھا؟‘‘ یہ سنجیدگی سے بولے ’’ہرگز نہیں‘ یہ طلاق صرف دو لوگوں کی وجہ سے ہوئی‘ بشریٰ بی بی اور شوکت قادری‘ بشریٰ بی بی نے عمران خان سے کہا تھا‘ آپ نے اگر اسے 24گھنٹے میں طلاق نہ دی تو آپ کبھی وزیراعظم نہیںبن سکیں گے جب کہ شوکت قادری نے کہا تھا ریحام تمہیں سوٹ نہیں کرتی اور یوں طلاق ہوگئی‘‘ میں نے پوچھا ’’ شوکت قادری کون ہیں؟‘‘ ان کا جواب تھا’’ یہ میرے حلقے میں انجینئرنگ یونیورسٹی کے قریب رہتے ہیں‘ ان کا مدرسہ میاں معراج کے صاحبزادے حامد معراج کے گھر کے پیچھے ہے‘یہ اچھے اور نیک بزرگ ہیں‘ عمران خان مجھے ایک دن ان کے پاس لے گئے‘ قادری صاحب بڑے پیار سے ملے۔
عمران خان نے ان سے پندرہ منٹ تنہائی میں ملاقات کی اور مجھے راستے میں بتایا‘ مجھے قادری صاحب نے کہا ہے ریحام خان تمہارے لیے ٹھیک نہیں ہے‘ مجھے ان کے لہجے سے محسوس ہوا یہ طلاق کا ارادہ کر چکے ہیں لیکن طلاق بہرحال بشریٰ بی بی کے حکم پر ہوئی تھی‘‘۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں