منحرف رہنمائوں نے نئی سیاسی جماعت بنائی تو کیا ہوگا؟ فواد چوہدری کا اہم بیان آگیا

جہلم ( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ منحرف اراکین کی نئی سیاسی جماعت بننے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، ہمارا کسی سے اختلاف نہیں، اداروں کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ چاہتے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ بحال کرنا چاہتے ہیں۔

گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اعتماد کے ووٹ کے لیے ہمارے نمبرز پورے ہیں، پنجاب اسمبلی کے حوالے سے 11 تاریخ کو دیکھ رہے ہیں، موجودہ حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے، موجودہ حکمران سعودی عرب اور چین سے امداد کی امید لگائے ہوئے ہیں، اس ہفتے مہنگائی میں 31 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، مہنگائی میں مذید 3 گنا اضافہ ہونے کی توقع ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اسٹیبلشمینٹ میں بیٹھے لوگ طاقت اور کسوٹی سے کسی کو نہیں دبا سکتے، اگر بات ہاتھ سے نکل گئی تو کوئی کنٹرول نہیں کر سکے گا، اس وقت عمران خان اور پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کی وجہ سے ملک میں انتشار نہیں پھیل رہا، عوام اگر لیڈر شپ کے بغیر باہر نکلی تو ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے، 22 کروڑ کے ملک کی 66 فیصد آبادی 28 سال سے کم عمر ہے۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری مونس الہیٰ اور ان کے خاندان کو ہراساں کیے جانے کی شدید مذمت کی۔

اس حوالے سے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مونس الہیٰ اور ان کے خاندان پر دباؤ بڑھانے کیلئے انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے، تحریک انصاف اس کی شدید مذمت کرتی ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت کو برقرار رکھنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کے پاس طاقت کے استعمال کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، لہذا سیاسی قیادت کے خلاف بہیمانہ طاقت استعمال کی جار ہی ہے لیکن یہ ظلم زیادہ دیر نہیں چلے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں