عمران خان کو پی ٹی آئی کی سربراہی سے ہٹانے کی کارروائی، الیکشن کمیشن کو روک دیا گیا

لاہور ( پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف کارروائی سے روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کو ممکنہ طور پر پارٹی چیئرمین عہدے سے ہٹانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کیخلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا۔

عدالت نے 11 جنوری کیلئے تمام فریقین سے جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی اور چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف شکایت کنندہ ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کر دئیے۔ دوران سماعت عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو نا اہلی کی بنیاد پر پارٹی عہدے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔لاہور ہائیکورٹ نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ الیکشن کمیشن ایک آزاد اور خود مختار اداراہ ہے عدالتوں کا کام تشریح کرنا ہے،قانون آتا ہے تو ترمیم آتی ہے۔لاہورہائیکورٹ نے عمران خان کے وکیل کو مختلف عدالتوں کے فیصلے پڑھنے کی ہدایت کی۔ بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ چیئرمین عمران خان میانوالی سے ایم این اے منتخب ہوئے،جسٹس جواد حسن نے وکیل سے استفسار کیا کہ عمران خان ابھی ایم این اے ہیں یا نہیں؟ جس پر بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کو جواب دیا کہ عمران خان اب سابق ایم این اے ہیں،عمران خان اپنی نشست سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔

جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دئیے کہ جب توشہ خانہ ریفرنس بھیجا گیا تو کیا عمران خان تب ایم این اے تھے؟ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ جب ریفرنس بھیجا گیا اس وقت عمران خان ایم این اے تھے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اس کے بعد پھر کیا ہوا؟ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل کیا۔ جسٹس جواد حسن نے اسفتسار کیا کہ الیکشن کمیشن نے کس قانون کے تحت عمران خان کو نااہل کیا؟ علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آرٹیکل 62 ٹو ون ایف کے تحت عمران خان کو نااہل کیا۔عدالت نے قرار دیا کہ یہ تو آئین کا آرٹیکل ہے،الیکشن کمیشن نے اپنے کس قانون کے تحت کے عمران خان کو نااہل کیا؟ بیرسٹر علی ظفر نے کہا یہی تو ہم کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

قبل ازیں عمران خان نے الیکشن کمیشن کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی طرف سے درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن اختیارات سے تجاوز کر کے پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کر رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں