وزیراعظم ہائوس کی ریکارڈنگ کرنے پر جنرل فیض کے اے ڈی سی کی گرفتاری؟ جنرل فیض کا ردِعمل آگیا

لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی و اینکر پرسن منصورعلی خان نے سینئر صحافی انصار عباسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیر اعظم کے اے ڈی سی کی گرفتاری کی افواہوں اور کئی یوٹیوبرز کے دعوؤں کے بعد جنرل فیض حمید اور جنرل (ر) قمرجاویدباجوہ کے قریبی ذرائع نے اس خبر سے لاعلمی کا اظہار کر دیا ہے۔

 

 

 

یہاں تک کہ فیض حمید نےبھی اس ضمن میں اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید بھی کر دی ہے ۔ سینئر صحافی منصور علی خان نے وی لاگ میں بتایا کہ انصارعباسی نے ایک وی لاگ کیا ہے ، جس میں وہ تذکرہ کر رہے ہیں، اعزاز سید اور عمر چیمہ کے وی لاگ کاجس میں انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کے اے ڈی سی نے شہباز شریف کی ریکارڈنگ کی تھی اور تحقیقات کے بعد اے ڈی سی میجر ارسلان کو آڈیو لیک کے چکر میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ انصار عباسی نے کہا کہ اس سلسلہ میں میرے پاس کوئی انفارمیشن نہیں لیکن جب یہ بات فیض کو پہنچائی تو جنرل فیض نے مجھے کال کی اور کہا کہ ان تمام الزامات کی میں تردید کرتا ہوں ،مجھے تو معلوم بھی نہیں کہ کون گرفتار ہوا ہے ،انصار عباسی کے بقول پھر میں نے جنرل(ر) باجوہ کے قریبی ذرائع سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی کہا کہ انہیں بھی اس معاملے کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے، پھر انصار عباسی نے اعزاز سید سے بات کی تو انہوں نے کہا میں اپنی اطلاعات پر پوری طرح قائم ہوں، جنرل فیض کے اے ڈی سی کو ریکارڈنگ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں