اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بیک ڈور بات چیت سے متعلق اسد عمر نے بڑا دعویٰ کردیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ کوئی بیک ڈور بات چیت نہیں ہو رہی، صدرعارف علوی پہلے کی طرح آگے بھی کردار ادا کرینگے، پی ڈی ایم کی تباہی کے بعد معیشت ٹھیک کرنے میں 2 سے 3سال لگیں گے۔

 

 

اسد عمر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ کوئی بیک ڈور بات چیت نہیں ہو رہی، صدر عارف علوی نے پہلے بھی کردار ادا کیا، شاید آگے بھی کرینگے، نئی قیادت کو آئے ابھی ایک ماہ بھی نہیں ہوا ہے، یہ نہیں کہہ سکتا کہ دباؤ کم ہو گیا یا ابھی بھی ویسا ہی ہے، فون کالز آنے کا سلسلہ مکمل طور پر بند نہیں ہوا، خبریں آتی رہتی ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ کوئی بھی فیصلہ کر لینا قبل از وقت ہے، حکومت الیکشن میں جانے کیلئے تیار ہے تو ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں، لگتا ہے پی ڈی ایم ایسی جمہوریت چاہتی ہے جس میں جمہور نہ ہو، پی ڈی ایم کی تباہی کے بعد معیشت درست کرنے میں 2 سے 3 سال لگیں گے۔اسد عمر نے کہا کہ آئین میں عبوری حکومت کی مدت اور الیکشن کرانے کا طریقہ لکھا ہوا ہے۔

 

 

 

دریں اثناں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی کا معاملہ خطرناک ہے، ہمیں عقل سے کام لینا ہوگا، سارا بوجھ خیبرپختونخوا پولیس پر پڑگیا ہے، ملکی معیشت تباہ ہونے کا ذمہ دار ایک شخص ہے، کئی بار بتایا کہ معیشت نیچے گئی تو کوئی نہیں سنبھال سکے گا، امریکا کی خواہش تھی کہ عمران خان کو ہٹایا جائے، ساری گیم اپنی ذات کو پروموٹ کرنے کیلئے کی گئی تھی، چوروں نے ملک کا بیڑہ غرق کردیا، 11سو ارب کی چوری معاف کرائی گئی، دو چورخاندانوں نے اداروں کو ٹھیک نہیں ہونے دیا، شہبازشریف نے سب سے پہلے آئی ایم ایف پر حملہ کیا، شہباز شریف پر 16 ارب روپے کے کیسز تھے۔عمران خان نے کہا کہ شریف اور زرداری خاندان نے اپنی لوٹ مار کیلئے ادارے تباہ کیے، بڑے ڈاکوؤں کو چوری کا لائسنس دیا گیا، حکومت ’اکنامک ہٹ مین‘ لگ رہی ہے، ملک میں مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، موجودہ حکومت پر کوئی سرمایہ کار بھروسہ نہیں کرتا۔

 

 

 

عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کو کوئی باہر سے پیسے نہیں دے گا، ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی میں ہوا، ہماری حکومت میں دہشتگردی ختم ہوگئی تھی، ہماری حکومت جاتے ہی مالاکنڈ میں ٹی ٹی پی آگئی، جنرل باجوہ کو باربار کہا کہ دہشتگردی کا ڈر ہے، ہمیں خیال کرنا ہوگا، ٹی ٹی پی کا معاملہ خطرناک ہے، ہمیں عقل سے کام لینا ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ امریکی ایجنڈے کے تحت ’وار آن ٹیرر‘ کا حصہ بننا خطرناک ہوگا، سارا بوجھ خیبرپختونخوا پولیس پر پڑگیا ہے، وفاقی حکومت نے خیبر پختون خوا کے فنڈز روک لیے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں