بالآخر محکمہ موسمیات نے شہریوں کو موسم سرما کی بارشوں کی خوشخبری سنا دی

اسلام آباد(پی این آئی) ملک کے بیشتر علاقوں میں بارش کا امکان ہے جس سے سردی کی شدت میں بھی اضافے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ بلوچستان کے شمال مغربی علاقوں میں مغربی سرد ہواؤں کا نظام داخل ہو چکا جس کی وجہ سے 28 تا 29 دسمبر ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں موسم سرما کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

 

 

 

این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق اس موسمی نظام کے زیر اثر 27 سے 29 دسمبر کے دوران بلوچستان کے بیشتر علاقوں خصوصاِ ژوب ، بارکھنا، زیارت، نوکنڈی، دالبندی ، ہرانی،قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، چمن ، پشین،گوادر، جیوانی ، تربت، قلات،نصیر آباد، خضدار اور لسبیلا میں بارش کے ساتھ پہاڑوں پر برفباری بھی متوقع ہے۔28 اور 29 دسمبر کی شب کو کشمیر، گلگلت میں بھی ہلکی سے درمیانی بارش اور پہاڑوں پر برفباری متوقع ہے۔جبکہ چترال،دیر، مالاکنڈ،بلتستان،سرگودھا،مانسہرہ، ہری پور،اسلام آباد،مردان، پشاور،سوات،کوہاٹ سرگودھا ، مری، گلیات اور پوٹھوہار ریجن میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔علاوہ ازیں سکھر، لاڑکانہ، رحیم یارخان ، بکھر، شیخوپورہ، فیصل آباد، سیالکوٹ، لاہور اور ملتان سمیت کئی علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔جبکہ صوبائی وزیر داخلہ،پی ڈی ایم اے میر ضیاء اللہ لانگو نے بلوچستان کے مختلف حصوں میں بارشوں اور برف باری کے حوالے سے محکمہ موسمیات کی پیش گوئی پر پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات دی ہیں ۔وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے نے متعلقہ محکموں کواپنے مشینری کو سٹینڈ بائی رکھیں۔ تاکہ پیشگی اقدامات کیے جاے اورکسی بھی قسم کے جانی و مالی نقصان سے بچاؤ یقینی بنایا جا سکے۔

 

 

 

وزیر پی ڈی ایم اے میر ضیاء اللہ نیڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کو مزید ہدایات دیتے کہا کہ متعلقہ محکموں کیساتھ رابطہ قائم کئے جائیں اور حساس مقامات پر ضروری مشینری و دیگر ایمرجنسی ساز و سامان اور اسٹاف کی موجودگی یقینی بنا ئیں جائے۔وزیر پی ڈی ایم اے نے کہا کہ ایمرجنسی سنٹر کے اہلکار 24گھنٹے متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے میں رہیں جبکہ کسی بھی جگہ موسم کی وجہ سے راستے بلاک ہونے کیصورت میں بر وقت اقدامات کیئے جا سکیں۔ اور اس سلسلے میںمحکمہ اطلاعات متعلقہ اداروں کو مسافروں اور سیاحوں کو موسم کی تازہ ترین صورتحال سے مسلسل آگاہ رکھنے کیلئے اقدامات کرے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں