ن لیگ یاپی ٹی آئی ؟ کس جماعت کیساتھ رابطے میں ہوں؟ چوہدری نثار نے تصدیق کر دی

راولپنڈی(پی این آئی) سینئر سیاسدان چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ میں نے ابھی نہیں سوچا کہ کس جماعت کی طرف جانا ہے، ن لیگ اور پی ٹی آئی دونوں جماعتوں سے رابط ہے، آجکل کی سیاست شرافت نہیں ، گالی گلوچ پر پر مبنی ہے۔

 

 

 

ایک ایسی پارٹی جس کے بنانے میں شامل تھا، میں اس پر تنقید نہیں کر سکتا ،عمران خان میرا دوست میرے ساتھ اس کے بہت اچھے تعلقات ہیں میں اس پر بھی تنقید نہیں کر سکتا،میں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ میرے پاس ایک خاکہ ہے جو میں اس وقت ظاہر کروں گا جب آپ مجھے اسمبلی میں بھیجیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مورگاہ کے علاقے جھامرہ کی یو سی 82 سے الیکشن مہم کا آغاز کرتے ہوئے کیا ۔چوہدری نثار علی خان نے الیکشن مہم کے جلسے سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں میڈیا سے ابھی تک اجتناب کر رہا ہوں،میری آپ سے درخواست ہے آپ مجھے ریکارڈ نہ کریں،میری آپ سے استدعا ہے کہ ابتدائی خطاب کے بعد آپ کیمرے بند کر دیں،چوہدری نثار علی خان نے کیمرے بند کروا دیے۔

 

 

 

چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ میں حلقے کے لوگوں سے کچھ باتیں کرنا چاہتا ہوں،کیمرے بند کروانے کی وجہ یہ ہے کہ کوئی ایسی بات ہو جاتی ہے پھر بعد میں بہت سی صفائیاں دینا پڑتی ہیں۔اس لیے میں میڈیا سے بات نہیں کرتا۔میں نے جب مورگاہ میں پانی لگوایا تو اس وقت پونا ارب روپے خرچ آیا تھا، اس وقت تو 2 سے 3 ارب روپے لگتے ہونگے۔میں آئیندہ حلقہ 69 سے الیکشن لڑنے کی امید رکھتا ہوں۔ حلقہ پی پی 10 سے بھی میں خود الیکشن لڑوں گا جو میرا آباجی علاقہ ہے۔یہ وہی مورگاہ ہے جہاں میں نے کچھ نہیں کیا ہھر بھی لوگوں نے مجھے جیتایااب تو میرے پاس خدمات کی کتاب ہے ۔پونے ارب روپے کی واٹر اسکیم اسلام آباد سھ کے کر آئے حالانکہ اسلام آباد والے پانی دینے کو تیار نہیں تھے۔یہاں سڑک بھی بنوائی جس کو کارپٹ کروایا جس کی آج تک کسی نے مرمت تک نہیں کروائی۔ گیس کی 3 کڑوڑ کی پائپ لائن ڈلوائی جس سے آج مورگاہ کے عوام گیس استعمال کر رہے ہیں۔

 

 

 

مجھے موقع ملا تو میں دوبارہ اس علاقے کے لوگوں کی خدمت کروں گا۔آج کل بہت سے لوگ پوچھتے ہیں آپ الگ کیوں بیٹھے ہیں،آجکل کی سیاست شرافت پر مبنی نہیں ہے بلکہ گالی گلوچ پر ہے۔ایک ایسی پارٹی ہے جس کے بنانے میں شامل تھا، میں اس پر تنقید نہیں کر سکتا۔عمران خان میرا دوست میرے ساتھ اس کے بہت اچھے تعلقات ہیں میں اس پر بھی تنقید نہیں کر سکتا۔ آج کل کی سیاست ایک دوسرے کی دشمنی پر ہو رہی ہے۔میں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ میرے پاس ایک خاکہ ہے جو میں اس وقت ظاہر کروں گا جب آپ مجھے اسمبلی میں بھیجیں گے۔میرا مقابلہ فرشتوں سے نہیں ہے بلکہ ان لوگوں سے ہے جنہوں نے مورگاہ کے لوگوں کے لیے اسمبلی میں چھینک تک نہیں ماری۔آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے ووٹ کو ایسے ہی تحفظ کروں گا جیسے پہلے کیا تھا۔

 

 

اس وقت ملک کو شدید خطرات لاحق ہیں، میں اس کا اظہار نہیں کرنا چاہتا۔لیکن دوسری طرف ہم ایک دوسرے سے دست و گریباں ہیںانہوںنے کہاکہ سیاست دانوں سے ہمیشہ کہا ہے پاکستان کے لوگوں کو سہولیات ، تحفظ اور خوشیاں دیں۔پاکستان کے فارن ریزو اب اگر 6 ارب رہ جائیں تو یہ شدید خطرہ ہے۔ہمیں لوگوں نے یوکرین سے بھی نیچے پہنچا دیا ہے جس ملک میں جنگ لگی ہوئی ہے۔ چوہدری نثار علی خان کی میڈیا سے گفتگومیں کہاکہ میں نے ابھی نہیں سوچا کہ کس جماعت کی طرف جانا ہے،میرا رابطہ ن لیگ اور پی ٹی آئی سے بھی ہے،میں آزاد بھی لڑ سکتا ہوں اور کسی پارٹی میں بھی شامل ہو سکتا ہوں،الیکشن کے بعد دیکھوں گا کس پارٹی کی طرف جانا چاہیے،میں جان بوجھ کر ملکی سیاست پر بات نہیں کر رہا، میں حلقوں پر بات کریں تو بہتر ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں