وزیراعلیٰ پنجاب ن لیگ سے ہوگا یا پیپلزپارٹی سے؟ آصف علی زرداری کا واضح موقف آگیا

لاہور (پی این آئی) سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے پنجاب اسمبلی میں ن لیگ ارکان کی تعداد زیادہ ہے اس لئے وزارت اعلٰی ان کا ہے۔حمزہ شہباز میرے لئے بلاول بھٹو سے کم نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی اپنا وزیر اعلٰی پنجاب لانے کے مطالبے سے دستبردار ہو گئی۔

سابق صدر آصف زرداری نے پیپلز پارٹی امیدوار کو وزیر اعلٰی پنجاب بنانے سے معذرت کر لی۔سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ ن لیگ کے ارکان کی تعداد زیادہ ہے اور پنجاب کی وزارت اعلٰی مسلم لیگ ن کا حق ہے،حمزہ شہباز میرے لئے بلاول بھٹو سے کم نہیں،میرے لئے حمزہ شہباز اور بلاول بھٹو میں کوئی فرق نہیں ہے۔ یاد رہے کہ وزیراعلی پرویزالٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد پیپلز پارٹی کی جانب سے پنجاب میں وزارت اعلیٰ کیلئے سید حسن مرتضیٰ،سید علی حیدر گیلانی اور عثمان محمود کے نام پیش کئے گئے۔ان ناموں میں سے ایک نام پر حتمی فیصلہ آصف زرداری،چودھری شجاعت اور نوازشریف نے اتفاق رائے سے کرنا تھا مگر آج وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب کے نئے وزیراعلٰی کا فیصلہ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کرے گی،ممکنہ طور پر حمزہ شہباز ہی بطور وزیراعلٰی ہمارے امیدوار ہیں۔ اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر نئے وزیر اعلٰی پنجاب کا انتخاب ہو گا،گورنر پنجاب کے نئے نوٹیفکیشن کے بعد پرویز الٰہی وزیر اعلی نہیں رہیں گے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف کچھ بھی کر لے آئین سے مزاحمت نہیں کر سکتی،مزاحمت جاری رہی تو آرٹیکل 234 کے تحت گورنر وفاق کو گورنر راج کا کہہ سکتے ہیں۔

گورنر کی مرضی ہے جب بھی اعتماد کے ووٹ لینے کا کہہ دیں،آئین میں لکھا ہے کہ وزیر اعلٰی اعتماد کا ووٹ نہ لیں تو وہ وزیر اعلٰی نہیں رہیں گے۔ میں اپنی مرضی بیان نہیں کررہا،آئینی بات کررہا ہوں،گورنر جب چاہیں گورنر کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں اور وزیراعلٰی اعتماد کا ووٹ نہ لے سکیں تو وہ آفس نہیں سنبھال سکتے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 4 بجے تک گورنر کا بلایا گیا اجلاس منعقد نہیں ہوگا تو وزیراعلٰی کا آفس خالی قرار پائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں