چین میں کام کرنے والی جرمن کمپنیوں نے 2023 سے بڑی توقعات وابستہ کر لیں

بیجنگ(شِنہوا)دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین نے نوول کرونا وائرس ردعمل کو بہتر بنانے اور معاشی شرح نمو میں مضبوط تعاون کا وعدہ کیا ہے جس کے بعد چین میں کام کرنے والی جرمن کمپنیاں 2023 میں اپنی کاروباری کارکردگی بارے پرامید ہیں۔چین میں جرمن ایوان تجارت کے تازہ ترین کاروباری اعتماد سروے کے مطابق چین میں کام کرنے والی 593 جرمن کمپنیوں میں سے نصف نے 2022 کی نسبت 2023 میں کاروبار میں اضافے کی توقع ظاہر کی ہے۔

ان میں 37 فیصد نے اگلے سال زیادہ نفع کی پیش گوئی کی ہے۔دریں اثنا، سروے میں شامل 77 فیصد جرمن کاروباری اداروں کو توقع ہے کہ اگلے 5 سال میں ان کی صنعتوں کی سالانہ نمو میں اضافہ ہوگا۔رواں ماہ کے اوائل میں چین نے نوول کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کا اعلان کیا تھا تاکہ اسے معاشی و سماجی ترقی کی ضروریات کے ساتھ بہتر طور پر ہم آہنگ کیا جا سکے۔ یہ ملک میں نوول کرونا وائرس کی روک تھام اور تدارک بارے ایک نئے مرحلے میں منتقلی بارے نشاندہی بھی کرتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کی جانب سے نوول کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کئے جانے والے حالیہ اقدامات ایک خوش آئند پیشرفت ہے اور اس سے درمیانی اور طویل مدت میں کاروباری اعتماد کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔جرمن کمپنیوں نے رواں سال چین میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔ وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 کے ابتدائی 10 ماہ میں جرمنی سے براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ برس کی نسبت 95.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔چین میں جرمنی کی سرمایہ کاری کا زیادہ تر ہدف مینوفیکچرنگ خاص طور پر آٹوموبائل کا شعبہ ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں