لاہور(پی این آئی)سینئر پی ٹی آئی رہنمافیصل جاوید نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم ازکم 80 روپے کمی ہونی چاہیے تھی۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فیصل جاوید خان نے کہا ہے کہ انتہائی ناکافی کمی! پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم ازکم 80 روپے کمی ہونی چاہیے تھی- عالمی مارکیٹ میں تیل کی قمیت انتہائی کم 79 ڈالر فی بیرل کے قریب ہو گئی-
خبر کیلئے کلک کریں: https://pni.net.pk/pakistan-news/423956/
عمران خان دور میں جب عالمی مارکیٹ میں قیمت 100 ڈالر سے بھی زیادہ فی بیرل تھی تو پیڑول 150 روپے اور ڈیزل 146 روپے لیٹر تھا۔واضح رہے کہ حکومت نےپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے کمی کا اعلان کر دیا۔ پٹرول 10 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 7 روپے 50 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل 10 روپے جبکہ مٹی کا تیل بھی 10 روپے سستا کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔وزیر خزانہ کے اعلان کے مطابق پٹرول کی نئی قیمت 10 روپے کمی سے 214 روپے 80 پیسے، ڈیزل کی نئی قیمت ساڑھے 7 روپے کمی سے 227 روپے 80 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 10 روپے کمی سے 169 روپے جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 10 روپے کمی سے 171 روپے 83 پیسے مقرر کر دی گئیں۔وزیر خزانہ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی تھی جس میں 16 دسمبر سے پٹرول 9 روپے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 9 روپے 82 پیسے سستا کرنے کی سفارش کی گئی۔
جبکہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں مزید اضافے کا بھی امکان ہے، جس کے تحت پٹرول پر آئل مارکیٹنگ کمپنی کا مارجن پٹرول پر 2 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ایک روپے فی لیٹر بڑھائے جانے کی توقع ہے۔جبکہ اس سے قبل مفتاح اسماعیل نے پٹرولیم مصنوعات سستی کرنے کے بجائے مزید ٹیکس لگانے کا مشورہ دیا تھا۔ سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مفتاح اسماعیل نے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 90 ڈالر سے کم ہو کر 75 ڈالر ہو گئی ہے ہمیں اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے، پٹرول کی قیمت کم کرنے کے بجائے سیلز ٹیکس یا پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی لگا دینا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں