سابق وزیر خزانہ کا پیٹرولیم مصنوعات سستی کرنے کی بجائے مزید ٹیکس لگانے کا مشورہ

لاہور (پی این آئی) مفتاح اسماعیل نے پٹرولیم مصنوعات سستی کرنے کے بجائے مزید ٹیکس لگانے کا مشورہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مفتاح اسماعیل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 90 ڈالر سے کم ہو کر 75 ڈالر ہو گئی ہے ہمیں اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے، پٹرول کی قیمت کم کرنے کے بجائے سیلز ٹیکس یا پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی لگا دینا چاہیے۔

لیگی رہنما کے مطابق گزشتہ 6 ماہ سے گیس کی قیمتیں بھی نہیں بڑھائی گئیں جس کی وجہ سے گیس کمپنیوں کو 100 ارب روپے کا نقصان ہو سکتا ہے، میں سمجھتا ہوں، زیادہ تر مشکل فیصلے کرچکے ہیں، تھوڑی چیزیں کرنی ہیں۔ دوسری جانب وزیر خزانہ نے بھی پٹرولیم مصنوعات سستی نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اسحاق ڈار کے مطابق حکومتی پالیسی یہ ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم نہیں کریں تو بڑھائیں گے بھی نہیں لیکن پٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے والی کمٹمنٹ ماضی کی ہے، وہ پوری کرنا ہوگی، تاہم روس سے سستا تیل لینے پر پابندی ہٹ گئی ہے اور کوشش ہے 30 فیصد سستا تیل روس سے مل جائے۔جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اوگر نے آئندہ 15روز کے لیے قیمتوں سے متعلق ورکنگ پیپر تیار کر لیا۔ گذشتہ 15 روز میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات سے متعلق 2 تجاویز تیار کی ہیں۔ ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ کے تناسب سے عوام کو ریلیف دیا جا سکتا ہے۔

پہلی تجویز کے تحت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12روپے فی لیٹر تک کمی کی جا سکتی ہے۔ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے تک کمی کی جا سکتی ہے۔لائٹ ڈیزل 15 اور مٹی کے تیل میں 13 روپے فی لیٹر کمی کی تجویز دی گئی ہے۔جی ایس ٹی کی شرح بڑھا کر قیمتیں برقرار رکھی جا سکتی ہیں۔ وزارت خزانہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد کل فیصلہ کرے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں