نیب کس کے اشاروں پر ناچتا تھا؟ وفاقی وزیر کا انکشاف، پی ڈی ایم کابینہ کے ارکان نے جنرل باجوہ کے دفاع کامحاذ سنبھال لیا

اسلام آباد (آئی این پی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے گھڑی نہیں پاکستانی قوم کی عزت، غیرت کو بیچا ہے،سعودی عوام ہمارا مذاق اڑاتے ہیں، ایسا طعنہ دیا جاتا ہے کہ کیا پاکستان کے وزیراعظم کا یہ لیول ہے، نایاب تحفے کو بازار میں بیچ دیا،سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ نیب کو کنٹرول کر رہے تھے، یہ درست نہیں ہے، نیب کو عمران خان ہی کنٹرول کر رہے تھے ،نیب ان کی انگلی کے اشاروں سے ناچتی تھی، عمران خان جنرل عاصم منیر وہی آفیسر ہیں جو ڈی جی آئی ایس آئی تھے اور آپ کو امر بالمعروف کا کہا تھا لیکن آپ نے کہا کہ آپ ریڈ لائن کراس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اورپھرجنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ۔

پیر کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے نجی ٹی وی پروگرام سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا یہ کہنا کہ میری گھڑی ، میری مرضی، درست نہیں ہے، اگر وہ وزیراعظم پاکستان نہ ہوتے تو میں دیکھتا کہ انہیں یہ گھڑی کیسے ملتی ہے، نایاب گھڑی جس پر سعودی عرب کے حکمران خان نے خانہ کعبہ کا ماڈل بنا کر پاکستان کے وزیراعظم کو پیش کی جو دراصل پاکستان کے عوام کو تحفہ دیا گیا کیونکہ جو بھی تحفہ وزیراعظم کو ملتا ہے وہ مملکت پاکستان کو ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے سعودی حکومت کے تحفے کی گھڑی کے بیچنے کے عمل سے سعودیہ میں پاکستانی کمیونٹی شرمسار ہوئے ہیں اور کہتے ہیں کہ سعودی عوام ہمارا مذاق اڑاتے ہیں، ایسا طعنہ دیا جاتا ہے کہ کیا پاکستان کے وزیراعظم کا یہ لیول ہے، نایاب تحفے کو بازار میں بیچ دیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے گھڑی نہیں پاکستانی قوم کی عزت، غیرت کو بیچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کہنا کہ سابق آرمی چیف کو جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ نیب کو کنٹرول کر رہے تھے، یہ درست نہیں ہے، نیب کو عمران خان ہی کنٹرول کر رہے تھے ،نیب ان کی انگلی کے اشاروں سے ناچتی تھی،وہ اپوزیشن کے لوگوں کو جیلوں میں ڈال رہے تھے، یہاں تک کہ خود کہتے تھے کہ شاہد خاقان کو گرفتار کر رہے ہیں، وزراء میڈیا شوز میں بتاتے تھے کہ اب مسلم لیگ (ن) سے گرفتار ہونے کی کس کی باری ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف خود کو بڑا ایماندار اور دیانتدار سمجھتے ہیں ، لیکن چار ماہ پہلے فنانشل ٹائمز اخبار نے خبر لگائی کہ عمران خان نے خیراتی ادارے شوکت خانم کے لئے جمع شدہ چندے کو اپنی سیاست کیلئے استعمال کیا ہے، چار ماہ گزر جانے کے باوجود ابھی تک کوئی قانونی نوٹس اخبار نہیں بھیجا ہے جبکہ پہلے وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف جھوٹب خبر پر باتیں کرتے تھے۔

احسن اقبال نے سابق وزیراعظم عمران خان یک جانب سے نئے آرمی چیف کے حوالے سے بیان پر کہا کہ عمران خان پہلے یہ بتائیں کہ جنرل عاصم منیر وہی آفیسر ہیں جو ڈی جی آئی ایس آئی تھے اور انہوں نے امر بالمعروف کرنے کی کوشش کی تھی، عمران خان کو بتایا کہ ان کی ناک کے نیچے کرپشن کی فیکٹری کھولی ہوئی ہے، اس کا نوٹس لیں اور یہ بات عمران خان کی اصلاح کیلئے کہی، لیکن عمران خان نے جنرل عاصم منیر سے کہا کہ آپ ریڈ لائن کراس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس کے جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور عمران خان یہ کر کے جنرل عاصم منیر کی بے توقیری نہیں بلکہ مجموعی طور پر ملک اہم ادارے کی بے توقیری کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو آج جنرل عاصم منیر سے بڑے امر بالمعروف کی تلقین نہ کریں جب وہ ڈی جی آئی ایس تھے تب بھی وہ حافظ قرآن ہی تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان آج ملکی معیشت پر جو بات کر رہے ہیں، اس پر مجھے افسوس ہوتا ہے کہ وہ ملک کے وزیراعظم رہے ہیں، وہ ملک کے اندر انتشار کی سیاست کر رہے ہیں، آئی ایم ایف سے معاہدے پر بھارت اور عمران خان سمیت تحریک انصاف نے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، یہاں تک کہ پاکستان کے آئی ایم ایف سے پیکج نہ لینے دینے پر بھارت اور عمران خان ایک پیج پر تھے، آج بھی دنیا میں کہیں نہیں کہا جا رہا ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہونے لگا ہے جبکہ عمران خان اور تحریک انصاف سائیکلو جیکل وارفیئر بنا رہے ہیں اور پاکستان کے تشخص کو تباہ کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ بن رہے ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کا بیان صوبائی منافرت پھیلانا ہے اور اسی طرح کی سازش ہے جس میں شوکت ترین نے عمران خان کے کہنے پر آئی ایم ایف کا معاہدہ سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تھی اور آج بھی صوبوں کو وفاق کے ساتھ لڑانا چاہتے ہیں جو انتہائی خطرناک بات ہے، عمران خان کو برادرانہ مشورہ دوں گا کہ اگر یہ روش نہ چھوڑ دی تو وہ حشر ہو گا جو آزاد کشمیر کے بلدیاتی انتخابات میں ہوا ہے اور صرف 30فیصد سیٹیں آئی ہیں باقی 70فیصد مسلم لیگ نون، پیپلز پارٹی اور آزاد امیدوار کے حصے میں آئے ہیں اور یہ سب کچھ ان کی حکومت ہوتے ہوئے ہوا ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں