لاہور(پی این آئی) نئے آرمی چیف حافظ قرآن ہیں، امید رکھتا ہوں یہ امر بالمعروف پر چلیں گے، ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے ،جس طرف ملک جا رہا ہے قوم کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں،شریف خاندان نے اپنے فرنٹ مین اسحاق ڈار کی مدد سے منی لانڈنگ کی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نیا آرمی چیف آیا ہے اس کو وقت دینا چاہئے،ان کی بہت تعریفیں سنی ہیں،وہ آرمی چیف حافظ قرآن ہیں، میں امید رکھتا ہوں یہ امر بالمعروف پر چلیں گے۔اپنے ویڈیو خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم تو ان سے امید لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں، فوج تب مضبوط ہوتی ہے جب قوم اس کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے ،جس طرف ملک جا رہا ہے قوم کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں،شریف خاندان نے اپنے فرنٹ مین اسحاق ڈار کی مدد سے منی لانڈنگ کی،چوری کے پیسے سے باہر بڑی بڑی پراپرٹیز بنائی گئیں،اگر ملک ڈیفالٹ کرگیا تو ان لوگوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا ، ان کا سارا پیسہ ڈالروں میں باہر پڑا ہے ،ملک اگر ڈیفالٹ کی طرف چلا گیا تو یہ ہم سب کیلئے بہت نقصان ہوگا،ڈیفالٹ ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو ملک پر تاریخ کاسب سے بڑا قرضہ تھام 2018 میں پاکستان کو کرنٹ ڈیفیسٹ کامسئلہ تھا، ہمارے اوپر چوروں کا ٹولہ مسلط کیا گیا، جب ہماری حکومت کو ہٹایا گیا تب ملکی گروتھ 6 فیصد تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں گندم کی ریکارڈ پیداوار27.5 ملین ٹن تھی،ن لیگ نے کوئی ڈیم نہیں بنایا،ہم نے 6ڈیمز پر کام شروع کیا۔
ہمارے دور میں مہنگائی کا سب سے زیادہ شور مچایا ہوا تھا،آج لوگوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، ہمارے دور میں بلاول بھٹو نے مہنگائی کیخلاف مارچ کیا اور آج پاکستان میں 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔انہیں مہنگائی کی بجائے عمران خان کی گھڑی کی پڑی ہوئی ہے،میری اپنی گھڑی ہے چاہے بیچوں یا جوبھی کریں۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے دورحکومت میں مہنگائی تیل کی وجہ سے تھی، آج عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں نیچے آگئی ہیں،60کی دہائی کے بعد کسی حکومت نے کوشش نہیں کی کہ ملکی ایکسپورٹ بڑھیں،جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھیں گی ملک ایشین ٹائیگر نہیں بن سکتا،ہماری ایکسپورٹ بڑھنے کی بجائے نیچے جارہی ہے،ہر مہینے پاکستان کی ایکسپورٹ میں 18فیصدکمی ہورہی ہے،اگر ہماری حکومت رہتی تو ایکسپورٹ 38ارب ڈالر تک جاتی،اوورسیز پاکستانیوں کو اس حکومت پر اعتماد نہیں،ایکسپورٹ اور ریمیٹنس نہیں بڑھیں گی توملکی قرضے کیسے ادا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی ذات اور تحریک انصاف کیلئے الیکشن کی بات نہیں کر رہا ہوں، بلکہ ملک کیلئے کررہا ہوں،جب بھی الیکشن ہوں گے جیتنا ہم نے ہی ہے، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام آہی نہیں سکتا،میچ اب یہ کھیل نہیں سکتے،36 میں سے 29ضمنی الیکشن ہم جیتے،ان کے ساتھ پوری حکومتی مشینری تھی۔
ہمیں کہا گیا تھا کہ سلیکٹڈ ہے، اب تو کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کون سلیکٹڈ ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کا نہ ہونے سے پی ٹی آئی کو نہیں ملک کونقصان ہے،ان کو این آر او ٹو دیا گیا،سب کو پتہ ہے کہ انہیں ملک کے طاقتور نے این آر او ٹو دیا جس کی وجہ سے ان کے سارے کرپشن کیسز ختم ہو رہے ہیں، ان کے سارے کیسز باری باری معاف ہو رہے ہیں، نیب ترامیم سے یہ سب بچ جائیں گے،راناثنااللہ،مریم نواز اور اب سلیمان شہباز بھی کرپشن سے پاک ہوجائے گا۔عمران خان نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ مجھے نااہل کیا جائے،اعظم سواتی کے ساتھ جو ہوا وہ آمریت میں بھی نہیں دیکھا،کون سے معاشرے کے اندر اس ظلم ہوتا ہے، اعظم سواتی پر ننگا کرکے تشدد کیا گیا،30 سے زائد کیسز رجسٹرڈ کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور زرداری کبھی بھی الیکشن کی طرف نہیں جائیں گے،عمران خان اپنی ذات کانہیں ملک کاسوچ رہا ہے،جب ہماری تیاری ہوگی تو اسمبلیاں تحلیل کریں گے،اپنے اعلان کے مطابق دسمبر میں ہی اسمبلیاں تحلیل کریں گے،ہمارے ساتھ پچھلے 7مہینے میں جوہوا وہ کسی جمہوری ملک میں نہیں ہوتا۔
اگر مجھے نااہل کیاگیا تو الیکشن کمیشن کی مزید کوئی عزت نہیں رہےگی جو پہلے ہی ایک سوالیہ نشان بناہواہے۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو اختیار ہی نہیں کہ مجھے نااہل قراردے،اگر میں پارٹی سربراہ نہیں رہاتو کیا مجھے ووٹ نہیں ملےگا؟عوام میرے ساتھ ہیں وہ چوروں کو ووٹ نہیں دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں