پاکستان ٹیکنیکل ڈیفالٹ کر چکا، سابق چئیرمین ایف بی آر کا تہلکہ خیز دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ٹیکنیکل ڈیفالٹ کر چکا ہے کیوں کہ مخصوص ایل سیز کھولنے کا مطلب ہے ہم ٹیکنیکل ڈیفالٹ میں داخل ہوچکے ہیں، پاکستان کے پاس پیمنٹ کرنے کے کوئی پیسے نہیں ہیں۔

 

 

انہوں نے کہا کہ ڈیفالٹ 2 قسم کا ہوتا ہے ایک یہ کہ ریاست اپنے قرضے نہیں دے سکتی اور دوسرا ڈیفالٹ ہوتا ہے جس میں ریاست امپورٹرز کو ڈالر نہیں دے سکتی جب کہ قانون کے تحت امپورٹ کے لیے امپورٹرز کو ڈالرفراہم کیے جاتے ہیں، پاکستان کی ساڑھے 4 ارب ڈالر کی ایل سیز کھل چکی ہیں لیکن اسٹیٹ بینک ان ایل سیزکو کھولنے کی اجازت نہیں دے رہا بینکوں کومخصوص ہدایات کی جارہی ہیں کہ مخصوص ایل سیزکھولیں، مخصوص ایل سیز کھولنے کا مطلب ٹیکنیکل ڈیفالٹ میں ہم داخل ہوچکے ہیں۔سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ قوم کواصل حقائق سےآگاہ کریں کہ معاشی صورتحال انتہائی خراب ہے، فنانشل ایمرجنسی لگانے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا، فنانشل ایمرجنسی میں سب سے پہلے مخصوص ایل سیز کھولنے کا عمل بند کرنا ہوگا، ملک کےلیے ضروری ایل سیز کھولنے کی اجازت دی جائے اور باقی بند کی جائیں، فنانشل ایمرجنسی میں پیٹرول کے اضافی استعمال کو روکنا ہوگا بڑی گاڑیوں کی سڑکوں پر آمد پر کچھ عرصے کیلئے پابندی عائد کرنا ہوگی فنانشل ایمرجنسی میں تمام بازار شام 6 بجے بند کرنے کی ہدایات دی جائی۔

 

 

شبر زیدی نے کہا کہ اسحاق ڈار سیاسی کھیل کھیل رہے ہیں، افسوس سے کہنا پڑتا ہے شوکت ترین بھی اس سیاسی کھیل میں شامل ہوگئے جب کہ مفتاح اسماعیل درست کہتے ہیں کہ ہمارے پاس کوئی چوائس نہیں ہے، اسحاق ڈار نے کہا مفتاح اسماعیل 32 بلین ڈالر کا انتظام کرکے نہیں گئے تھے، اس کا مطلب مفتاح اسماعیل یا شہبازشریف جو کہتے تھے ڈیفالٹ سے بچا لیا سچ نہیں تھا، اس کامطلب ہے پاکستان نے قرضوں کی اقساط دینے کے پیسے اکٹھے نہیں کیے، ہم ایک بلین ڈالر کا قرض واپس کرکے خوشی مناتے ہیں کہ قرضہ واپس کر دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں