کوئٹہ ( پی این آئی ) بلوچستان پولیس نے اعظم سواتی کی گرفتاری کے بعد شہباز گل کو بھی طلب کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو بلوچستان پولیس حکام نے طلب کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر شہبازگل نہیں آتے تو وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔
اس ضمن میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہباز گل کے خلاف قلعہ عبداللہ بلوچستان میں عزیز اللہ اچکزئی کی مدعیت میں پرچہ درج ہوا ہے۔ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شہباز گل کی طرف سے حساس اداروں کے افسران کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کی اور شہباز گل کے بیانات ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے مترادف ہیں، اس لیے شہباز گل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی درخواست ہے۔ادھر پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا، اعظم سواتی کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ عبدالستار بگٹی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، عدالت سے کوئٹہ پولیس نے سینیٹر اعظم سواتی کا 10 روزہ ریمانڈ طلب کیا تاہم عدالت نے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو متنازع ٹویٹ کیس میں بلوچستان پولیس نے گرفتار کیا تھا، بلوچستان پولیس سینیٹراعظم سواتی کو کوئٹہ لے گئی، جہاں اعظم سواتی کو کچلاک جیل میں رکھا گیا، بلوچستان کے مختلف علاقوں میں درج مقدمات کی بنیاد پراعظم سواتی کو گرفتار کیا گیا۔ سینیٹر اعظم سواتی کی بلوچستان پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور انہیں کوئٹہ لے جانے پر عمران خان نے ردِعمل دیا، چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کے ساتھ جو انتقامی سلوک کیا جا رہا ہے، وہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے، اعظم سواتی کو سینے میں شدید درد اور سانس کی تکلیف کے بعد صبح سویرے پمز منتقل کیا گیا، کوئٹہ پولیس نے ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کئے بغیرسینیٹر کو ہسپتال سے ڈسچارج کرا کر گرفتار کرلیا، پولیس انکی جان خطرے میں ڈال کر لے گئی۔
افسوس ہے کہ ہمارا نظام انصاف اعظم سواتی کے بنیادی انسانی حقوق کی بار بار خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے آمادہ نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں