متنازع ٹوئٹس کیس، عدالت نے سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(پی این آئی)سوشل میڈیا پر متنازع بیانات دینے کے الزام میں دوبارہ گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔ایف آئی اے حکام کی جانب سے اعظم سواتی کو ایف ایٹ کچہری میں ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کے روبرو پیش کیا گیا۔ ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے اعظم سواتی کیس کی سماعت کی اور سماعت پر فیصلہ سناتے ہوئے دو روز جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے حکام کے حوالے کردیا۔

خیال رہے کہ متنازعہ ٹوئٹس پر پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا ہے۔ ایف اے سائبر کرائم ونگ کی تین رکنی ٹیم نے اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں اعظم سواتی کے فارم ہاوس پر چھاپہ مارا۔ایف آئی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کی حالیہ گرفتاری ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد میں درج نئے مقدمے کے اندراج کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق مقدمہ ایف آئی اے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمان کی

مدعیت میں پیکا ایکٹ کی سکیشن 20، سمیت اداروں کے خلاف اکسانے کی دفعات 500/505 131/501 پی پی سی وغیرہ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمے میں اعانت جرم کی دفعہ 109 پی پی سی بھی شامل جبکہ مقدمے میں اعظم سواتی کے متازعہ ٹویٹس اور اعظم سواتی کے خلاف سابقہ ایف آئی آر کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد نے متازعہ ٹویٹس پر مقدمہ باقائدہ انکوائری کے بعد 26 نومبر کو درج کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں