اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ صدر ایک سال بھی سمری پر بیٹھ جائیں سمری تبدیل نہیں ہوگی، صدر کی آئینی ذمہ داری ہے کہ تعیناتی میں تاخیر کیلئے کھیل نہیں سکتے، آئین کے دائرے میں رہنا کوئی چوائس نہیں بلکہ رہنا پڑے گا، ورنہ آرٹیکل 6 بھی ہے۔
انہوں نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی تمام اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ تعیناتی وزیراعظم کا حق ہے ، تعیناتی کے حوالے سے جلد فیصلہ ہوجائے گا، صدر کی آئینی ذمہ داری ہے وہ تعیناتی کے معاملے پر کھیل نہیں سکتے، صدر ایک سال بھی سمری پر بیٹھ جائیں پھر بھی سمری تبدیل نہیں ہوگی، کیونکہ 29 نومبر کو آرمی چیف کا عہدہ خالی ہوجائے ، اس اہم عہدے کو خالی نہیں چھوڑا جاسکتا، صدر اپنے عہدے کا حلف پڑھ لیں، عمران خان کو آئین پڑنا چاہیے ، آئین کے دائرے میں رہنا کوئی چوائس نہیں ہے، صدر اور عمران خان کو آئین میں ہر حال میں رہنا پڑے گا، ورنہ آرٹیکل 6 بھی ہے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع شہبازشریف نے بنایا ہے جس طرح وہ لندن گئے، وہاں مشاورت کی، اب بھی جب سمری جائے گی تو صدر اسی کے مطابق چلیں گے، لیکن صدرمملکت اگر عمران خان سے بات کرتے ہیں تو وہ کرسکتے ہیں۔
میرا نہیں خیال کہ آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے کوئی مسئلہ ہے، لیکن پچھلے چھ ماہ میں فوج کا ادارہ جو ہے اس کا سیاست میں جو کردار رہا ہے کہ وہ اچھا نہیں ہے ، نئے چیف سے توقع ہوگی کہ فوج کی عزت وقار کی بحالی کیلئے کردار ادا کریں گے وہ کہتے ہیں سیاست سے دور رہنا چاہتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔اہم تعیناتی سے متعلق پی ٹی آئی کے فیصلے کا آئندہ 24 گھنٹوں میں فیصلہ کرلیں گے پی ٹی آئی نے کیا کرنا ہے؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں