پی ٹی آئی کا لانگ مارچ، سپریم کورٹ سے بھی بڑی خبر آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی لانگ مارچ کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں3 رکنی بنچ کل درخواست پر سماعت کرے گا۔سماء نیوز کے مطابق چیف جسٹس آف سپریم کورٹ جسٹس عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کل درخواست پر سماعت کرے گا، بنچ میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہرمن اللہ بھی شامل ہیں۔

سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے سینیٹر کامران مرتضیٰ کو نوٹس جاری کردیا ہے۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کے خلاف درخواست دائر کررکھی ہے۔مزید برآں نیوز ایجنسی کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب قوانین میں ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست کی سماعت کے موقع پر نیب آرڈیننس آنے کے بعد سے لے کر اب تک نیب ریفرنسز میں ہونے والی سزاؤں کا ریکارڈ جمعہ 18 نومبر 2022 تک طلب کر لیا ہے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں بنیادی انسانی حقوق کا تعلق عوامی اعتماد سے جوڑا گیا۔ نیب کیس مختلف ہے۔ عدالت عظمی میں عمران خان کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عوامی عہدے دار عوام کے اعتماد کا حامل اور جوابدہ ہوتا ہے اور اگر عوامی عہدے دار کرپشن کرے تو عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں مفروضوں پر نہیں بلکہ آئین کی بات کر رہا ہوں۔ عدالت کی ذمہ داری بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ توہین عدالت ایکٹ 2012 میں لایا گیا جس کو سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیا تھا۔ خواجہ حارث نے مزید کہا کہ توہین عدالت کا قانون انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر عدالت نے قانون سازوں کی عدم قابلیت پر ختم کر دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں