دبئی (پی این آئی) امارات میں مقیم پاکستانی کاروباری شخصیت عمر فاروق ظہور کا کہنا ہے کہ انہوں نے نقد پیسے دے کر سعودی ولی عہد کی گھڑی خریدی، فرح گوگی یہ پیسے پاکستان نہیں لے کر آئیں بلکہ انہیں دبئی میں ہی ان پیسوں کی ضرورت تھی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمر فاروق ظہور نے کہا کہ فرح گوگی کو کسی بینک اکاؤنٹ میں پیسے نہیں چاہئیں تھے، انہوں نے کہا کہ انہیں ہر حال میں کیش میں پیسے چاہئیں۔ اگر گراف میں جا کر بیچتے تو اپنی تفصیلات رجسٹرڈ کرانی پڑتیں، وہ اپنے آپ کو ایکسپوز نہیں کرنا چاہتی ہوں گی اس لیے کیش ٹرانزیکشن کی ہوگی۔عمر فاروق ظہور نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اگلے دن ہی پیسے دے دیے تھے، ایک دن پیسے بینک میں بک کرائے اور اگلے دن دے دیے، میرے لیے یہ کوئی اتنی بڑی ٹرانزیکشن نہیں تھی، میں گھڑیاں جمع کرنے کا شوقین ہوں اور انہیں خریدتا رہتا ہوں۔ان سے جب سوال پوچھا گیا کہ کیا کیش وصول کرنے کے بعد فرح پاکستان آگئیں؟ کیا اتنی بڑی رقم پاکستان منتقل کرنے میں مشکل نہیں ہوئی؟ اس پر عمر فاروق ظہور نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ وہ پیسے پاکستان لے کر گئی ہیں، انہیں دبئی میں ہی پیسے چاہئیں تھے۔
کیا وہ پہلے خریدار ہیں اور انہوں نے گھڑی براہ راست فرح گوگی سے خریدی ہے، چونکہ ٹرانزیکشن تو کیش میں ہوئی ہے تو ان کے پاس اس بات کا کیا ثبوت ہے؟ اس سوال کے جواب میں عمر فاروق ظہور نے کہا کہ میرے پاس گھڑی پڑی ہوئی ہے اس سے بڑا کیا ثبوت ہوگا، میں ٹی وی پر بیٹھ کر کہہ رہا ہوں، مجھے جھوٹ بولنے کی کیا ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں