نواز شریف مفرور، سفارتی پاسپورٹ دینا مذاق قرار دیدیا گیا، بڑی مخالفت آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) ضیاء لیگ کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ کوشش تھی کہ ولی عہد کے پاکستان آنے سے قبل فضا کو ہموار کیا جائے مگر ان کا دورہ ملتوی ہوگیا اب وہ بعد میں آئیں گے، کوشش تھی کہ فضا ہموار کی جائے کیونکہ ہمارے مہمان سعودی عرب سے آرہے تھے۔اعجاز الحق نے مزید کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام بہت ضروری ہے، جمہوریت کو برقرار رکھنا ہے تو پھر الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنا پڑے گا۔

کیا ایک خاندان کے دو سے تین افراد اس ملک کے فیصلے کریں گے۔پوری قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے۔ لندن میں بیٹھنے والوں کو پاکستان واپس آنا چاہیے۔نوازشریف مفرور ہے ان کو سفارتی پاسپورٹ دینا مذاق ہے( خیال رہے کہ حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کیا تھا،نوازشریف کو سفارتی پاسپورٹ 5 سال کیلئے جاری کیا گیا ہے، سفارتی پاسپورٹ نوازشریف کو بھجوا دیا گیا )۔ قبل ازیں عجاز الحق نے امکان ظاہر کیا ہے کہ الیکشن اگلے سال کے وسط میں ہوسکتے ہیں، اس کے لیے جہاں سے ماضی میں سیاسی بریک تھرو ہوتا رہا اب بھی وہیں سے ہوگا۔ سماء سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بات مان لیتی، پی ڈی ایم حکومت نہ بنتی تو الیکشن کا وقت طے ہو جاتا، موجودہ حالات جیسے ماحول میں ہی جمہوریت کو خطرہ ہوتا ہے، ملکی معاملات درست کرنے کیلئے تمام فریقین کو دو دو قدم پیچھے ہٹنا ہوگا، اس حوالے سے جہاں سے ماضی میں سیاسی بریک تھرو ہوتا رہا، اب بھی وہیں سے ہوگا، جس کے نتیجے میں الیکشن اگلے سال کے وسط میں ہو سکتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آرمی چیف کے تقرر پر سیاستدانوں کو الجھنا نہیں چاہیے، اس معاملے پر ماضی میں کبھی سیاستدان آمنے سامنے نہیں آئے، فوج منظم ادارہ ہے اور فیصلے اتفاق رائے سے ہوتے ہیں، وزیراعظم کا بار بار لندن جانا اور احکامات لانا اچھا تاثر نہیں، اس لیے نواز شریف واپس آئیں اور بیٹی کو بھی واپس لائیں، نواز شریف فیصلے پاکستان آکر کریں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں