پشاور (پی این آئی) خیبرپختونخواہ حکومت نے سرکای ہیلی کاپٹر استعمال کی معلومات خفیہ رکھنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کرلیا ہے، یکم نومبر 2008 سے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کی پوچھ گچھ نہیں کی جاسکے گی، ہیلی کاپٹر کا کرائے اور ذاتی مقاصد کیلئے استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔
سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کا معاملے پر خیبرپختونخواہ حکومت نے معلومات افشاں نہ کرنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کرلیا ہے، وزراء کی تنخواہ کے بل میں ہیلی کاپٹر استعمال کی معلومات خفیہ رکھنے کی ترامیم شامل کرلی گئیں، مسودہ قانون کے مطابق یکم نومبر 2008 سے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کی پوچھ گچھ نہیں کی جاسکے گی، ہیلی کاپٹر کا کرائے اور ذاتی مقاصد کیلئے استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔ہیلی کاپٹر کے ذاتی مقاصد کے استعمال کیلئے وزیراعلیٰ سے اجازت لینا ہوگی۔ رائٹ آف انفارمیشن ایکٹ کے تحت تفصیلات پبلک ہونے سے بچانے کیلئے قانون لایا گیا۔ بتایا گیا ہے سرکاری ہیلی کاپٹر وزراء ، مشیران ، اور افسران بھی استعمال کرسکیں گے۔ اسی طرح 25 اکتوبر کو خیبرپختونخواہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلی کی اجازت سے سرکاری افسروں کو سرکاری ہیلی کاپٹرکے استعمال کی اجازت دینے کے قانون کی بھی منظوری دی گئی ۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیر اعلی کسی بھی افسر کو سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔دوسری جانب 11 اکتوبر کی ایک رپورٹ کے مطابق عمران خان کی جانب سے صوبائی حکومتوں کا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے پر پی ٹی آئی رہنما دفاع میں سامنے آ گئے ہیں۔
پی ٹی آی کے رہنما زلفی بخاری اور افتخار درانی نے کہا کہ عمران خان نے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے 13 ارب روپے جمع کیے ہیں۔وہ کیوں نا ہیلی کاپٹر استعمال کریں؟ زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ جو بھی بڑے ڈونرز آئے ہیں،ان کو ہیلی کاپٹر کی سہلت فراہم کی گئی۔تو جس انسان نے سیلاب زدگان کے لیے سب سے زیادہ پیسہ اکٹھا کیا تو اس کو پنجاب اور کے پی حکومت کی طرف سے سہولت نہیں ملنی چائیے؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں