لاہور( پی این آئی) سینئر صحافی رانا عظیم نے دعوی کیا ہے کہ دو وفاقی وزیر فیملی سمیت ملک سے چلے گئے۔ رانا عظیم نے کہا کہ 72 گھنٹے میں جو فیصلے ہونا تھا وہ ہو چکے، اب نئی تعیناتی اور اقتدار پر امن طور پر ختم کر کے نئے انتخابات کی طرف جانے کا عمل چل رہا ہے۔
حکومت کے ایوانوں میں بے پناہ مایوسی ہے، آنے والے دن فیصلہ کن ہیں، بڑے میاں صاحب کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔چھوٹے میاں صاحب جھڑکیاں کھا کر واپس آرہے ہیں۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ لانگ مارچ میں تیزی آ گئی ہے، بیک ڈور رابطوے شروع ہوگئے ہیں، کپتان کو نئی تعیناتی کے حوالے سے مطمئن کر دیا گیا ہے۔حالات تبدیل ہو چکے ہیں ،بہت سی جگہ پر ملاقاتیں ہو رہی ہیں اور ان بڑے اہم فیصلے ہو رہے ہیں۔پی ڈی ایم کی دو پارٹیوں نے اسد قیصر اور پرویز خٹک سے رابطے کیے ہیں کہ ہم ان کو چھوڑنے کے لئے تیار ہیں،ہمیں اپنے ساتھ رکھو۔رانا عظیم نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ دو وفاقی وزیر اپنی فیملی سمیت ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔رانا عظیم نے مزید کہا زمان پارک سیکیورٹی بڑھانے کا مقصد یہ تھا کہ اطلاعات ہیں کہ خود کش حملہ یا گاڑی ٹکرا سکتی ہے۔خیال رہے کہ عمران خان کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ان کی رہائشگاہ کے باہر سکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کر دئیے گئے ہیں۔اسپیشل برانچ کی طرف سے عمران خان کے لیے جاری کیے گئے سکیورٹی الرٹ کے بعد زمان پارک لاہور میں عمران خان کی رہائشگاہ کے باہر سکیورٹی کے اقدامات بڑھا دئیے گئے۔عمران خان کے گھر کی دیوار کے ساتھ سکیورٹی کے پیش نظر ریت کے تھیلوں کی دیوار قائم کر دی گئی ہے جبکہ سیمنٹ کے بلاکس رکھ کر حفاظتی دیوار بھی بنا دی گئی۔زمان پارک کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی ریت کے تھیلوں کی چیک پوسٹ بنا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ زمان پارک میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کرکے سکیورٹی کے مزید کیمرے بھی نصب کر دئیے گئے۔
زمان پارک آنے جانے والوں کا ریکارڈ رکھنے کے لیے خصوصی ڈیسک بھی قائم کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ عمران خان کو 6 نومبر کو شوکت خانم ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا جس کے بعد انہیں انتہائی سخت سکیورٹی میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک منتقل کیا گیا۔میڈیکل بورڈ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 11 بجے ڈسچارج کر دیا تھا، آرام کے دوران عمران خان کو دائیں ٹانگ پر وزن ڈالنے سے روکا گیا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں