اسلام آباد(پی این آئی ) نجی ٹی وی پروگرام میں سابق کرکٹرز معین خان، عاقب جاوید اور عبدالرزاق نے کہاہے کہ پاکستان کو دو دفعہ چانس ملا لیکن مکمل فائدہ نہیں اٹھاسکے، بابر اعظم کی جگہ نیا کپتان لانے کی ضرورت ہے، مستقبل میں شاداب اچھے کیپٹن ہوسکتے ہیں،شاہین ، حارث میں یا محمد وسیم میں آج پاکستان آخری چار اوور میں مار کھا گیا،شاہین انفٹ ہوئے وہاں اگر بابر اعظم کسی سے مشورہ کرتے تو بہتر فیصلہ پر پہنچ سکتے تھے۔
پروگرام کے آغاز میں میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے فائنل میں انگلینڈ نے پاکستان کو پانچ وکٹ سے شکست دے دی۔ایک چھوٹے ٹوٹل پر پاکستان نے جان لگائی اور بھرپور مقابلہ کیا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹ معین خان نے کہا کہ کوئی شک نہیں پاکستان نے اس سیریز میں زمباوے سے ہار کر بہت زبردست واپسی کی تھی ہر کھلاڑی نے اپنی پوری کوشش کی ہے اور بدقسمتی سے ٹاس ہارے لیکن پروفیشنل کرکٹ میں ٹاس ہارنا میٹر نہیں کرتا ۔ پاکستان کو دو دفعہ چانس ملا
وہ میچ میں آئے لیکن اس سے مکمل فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ جتنی بال سوئنگ ہورہی تھی افتخار کی جگہ وسیم سے بالنگ کرانا چاہئے تھی کیوں کہ آپ نے اچھا خاصا دباؤ ڈال دیا تھا نسیم شاہ نے دو اوورز میں 25 رنز دے کر جس طرح کم بیک کیا ۔ وہاں بابر سے غلطی ہوئی افتخار کو لائے اور مومنٹم سارا انگلینڈ کی طرف چلا گیا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹ عاقب جاویدنے کہا کہ عموماً آخری چار اوورز میں چالیس رنز بن جاتے ہیں آج پاکستانی لوئر آرڈر بیٹنگ میں گھماتے رہے شروع میں انگلینڈ بالرز نے
اچھی بالنگ نہیں کی اس کے باوجود پاکستانی ٹیم فائدہ نہیں اٹھا سکی۔محمد وسیم کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ وہ آل راؤنڈر ہیں وہ سلوگ ہی کرتے ہیں تو پھر کوئی فرق نہیں ہے شاہین ، حارث میں یا محمد وسیم میں آج پاکستان آخری چار اوور میں مار کھا گیا۔ سابق کرکٹر عبدالرزاق نے کہا کہ مجموعی طو رپر پاکستانی ٹیم دباؤ میں تھی لیکن انگلینڈ زیادہ دباؤ میں نظر آئی۔ معین خان نے مزید کہا کہ عادل نے جس طرح بال بریک کی تھی اور ہم نے نواز کو بالنگ کرانے کی کوشش ہی
نہیں کی اور اس بات کی کوئی گرانٹی نہیں ہے کہ بائیں ہاتھ کے بلے باز ہوں تو آف اسپیشن کو کرایا جائے اور بہتر نتائج لئے جائیں نواز ایک ایسا بالر ہے جو اس طرح کی صورتحال میں بالنگ کراچکے ہیں۔ عاقب جاوید نے مزید کہا کہ بابر اعظم کی جگہ نیا کپتان لانے کی ضرورت ہے اور مستقبل میں شاداب اچھے کپتان۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں