میرے پاس امریکی اور قتل کی سازش کے ٹھوس ثبوت نہیں‘”قرائنی شواہد” ہیں‘، جرمن نشتریاتی ادارے کو انٹرویو میں عمران خان کا دعویٰ

لاہور/برلن (آئی این پی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے خلاف امریکی سازش اور مجھے قتل کرنے میں ملوث افراد کے خلاف میرے پاس ٹھوس ثبوت نہیں۔ بس میرے پاس “قرائنی شواہد” (Circumstantial Evidence) ہیں‘چونکہ میں اقتدار پر حکومت کی گرفت کیلئے خطرہ سمجھا جاتا ہوں اس لیے حکومت مجھے قتل کرنے کی کوشش کر رہی ہے‘حکمران خوف زدہ ہیں‘ انہیں معلوم ہے الیکشن میں وہ میرا مقابلہ نہیں کر سکتے اس لئے مجھے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں‘

انہوں نے مجھے نااہل قرار دینے کی کوشش کے ساتھ ہی میرے خلاف دہشتگردی کے مقدمات بھی دائر کیے‘مجھے پورا یقین ہے میں اسلام آباد کی موجودہ حکومت اور امریکا کے درمیان ہونے والی ایک سازش کا نشانہ بنا ۔ جمعہ کو جرمنی کے نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو )کو انٹرویو میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چونکہ میں اقتدار پر حکومت کی گرفت کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہوں اس لیے موجودہ حکومت انہیں قتل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران خوف زدہ ہیں۔ الیکشن کے بارے میں انہیں معلوم ہے کہ وہ مقابلہ نہیں کر سکتے، اور اس لیے ان کا مقصد مجھے راستے سے ہٹانا تھا۔ انہوں نے دوسرے طریقے بھی آزمائے اور مجھے نااہل قرار دینے کی کوشش کے ساتھ ہی میرے خلاف دہشت گردی کے مقدمات بھی دائر کیے۔انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ میں اسلام آباد کی موجودہ حکومت اور امریکا کے درمیان ہونے والی ایک سازش کا نشانہ بنا ہوں۔ جب صحافی نے ان پر سازش کے لیے ثبوت فراہم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تو عمران خان نے کہا کہ اس وقت ان کے پاس جو کچھ بھی ثبوت ہیں، وہ بس ”قرائنی شواہد” ہی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ سازش دو ماہ قبل شروع کی گئی تھی۔ اس بہانے سے مجھے راستے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا کہ ایک جنونی مذہبی شخص نے مجھے قتل کر دیا ہے۔ جو لوگ سب سے زیادہ خطرہ محسوس کرتے ہیں اور جو مجھے ختم کرنا چاہتے ہیں، وہ تو موجودہ حکومت ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں