پاکستانی قوم نے عمران خان کے لانگ مارچ کا بائیکاٹ کر دیا

اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم نے عمران خان کے لانگ مارچ کا بائیکاٹ کردیا ہے،تحریک انصاف کے دور میں سی پیک منصوبے پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی،سابقہ حکومت نے سی پیک منصوبے کو متاثر کیا اور ان منصوبوں پر بدعنوانی کے الزامات لگائے وزیراعظم شہباز شریف کے دورے سے پاک چین تعلقات میں نئی جہت آئے گی،

گوادرمیں بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے منصوبے پر جلد کام مکمل کر لیا جائے گا، عمران خان اپریل 2022ء میں ملک کو دیوالیہ کرکے گئے،ملکی معیشت پر ہر روزشرطیں لگائی جاتی تھیں کہ سری لنکا جیسی صورتحال پیدا ہوگی،ہم نے ملکی معیشت کو درست سمت میں لانے کیلئے 20ارب ڈالر کا جھٹکا بھی برداشت کیا۔ پیر کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف دوروزہ دورے پر چین روانہ ہورہے ہیں،یہ دورہ اس لئے اہم ہے کہ حال ہی میں چین میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی کانگریس کے نئے عہدیدران کاانتخاب کیاگیا،چینی صدر شی جنگ پنگ پارٹی کے جنرل صدر منتخب ہوئے ، ان کے اعلیٰ عہدے کے انتخاب پر کسی بھی ملک کے سربراہ کی جانب سے یہ پہلا دورہ اور ملاقات ہوگی،ان کے برادرانہ تعلقات کی وجہ سے پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے،وزیراعظم شہباز شریف کے دورے سے پاکستان چین تعلقات میں نئی جہت آئے گی،پاکستان چائنہ بزنس اینڈ انوسٹمنٹ فورم میں سی پیک منصبوبوں پر غور ہوگا،فورم میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق اعلامیہ جلد جاری کیا جائے گا،سی پیک کے تحت توانائی منصوبے لگائے گئے جن سے پاکستان میں توانائی کا بحران کا خاتمہ ہوا،سی پیک کے تحت موٹر وے پر بھی پیشرفت ہوئی،موٹر وے منصوبوں نے معیار کے حوالے دنیا بھر میں پذیرائی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ 70سال سے بند تھرمل کوئلے کی کان پر کام شروع ہوا اور ہزاروں میگاواٹ بجلی حاصل ہورہی ہے،ستر سالوں میں کسی بھی حکومت کو تھرمل کوئلے کی کان پر کام کرنے کی توفیق نہیں ہوئی۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سی پیک منصوبے کو متاثر کیا،پاکستان تحریک انصاف حکومت نے سی پیک منصوبوں پر بدعنوانی کے الزامات لگائے،تحریک انصاف کے دور میں سی پیک منصوبے پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی،پی ٹی آئی نے گوادر پورٹ کو فعال کرنے کیلئے مطلوبہ فنڈز جاری نہیں کئے،پی ٹی آئی حکومت کو جواب دینا ہوگا کہ چار سال میں سی پیک پر کوئی کام کیوں نہیں کیا گیا؟گوادرمیں بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے منصوبے پر جلد کام مکمل کر لیا جائے گا،گوادر میں پینے کے پانی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ہم نے فنڈز جاری کئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت میں آکرگوادر یونیورسٹی کے فنڈز کو بحال کیا،افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ گزشتہ چار سال میں صنعتی زونز کے قیام پر کوئی کام نہیں کیا گیا،ہم نے حکومت میں آکر صنعتی زونز کے جلد قیام کیلئے اقدامات شروع کردئیے ہیں،ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں برآمدات کو بڑھائیں،وزیراعظم شہبازشریف دورہ چین کے دوران زرعی شعبے کے فروغ پر بھی بات چیت کریں گے،دورے میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق امور پر بھی گفتگو ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کردیا تھا،آج ہم پاکستان کے دنیا کے ساتھ تعلقات بحال کرکے ترقی کے مواقع پیدا کررہے ہیں،پاکستان میں سیلاب سے تباہی گلوبل وارمنگ کے باعث آئی،ہم ملک میں معاشی استحکام کیلئے کوشش کررہے ہیں،ہم نے مشکل اور سخت فیصلوں سے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیاہے،اس وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے ساتھ بے حد یکجہتی کا مظاہرہ کیا گیا ہے،امید ہے کہ چین میں دونوں کانفرنسز چار سے چھ ہفتوں کے درمیان ہوگی،کانفرنس میں بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل کریں گے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے کمزور مالی صورتحال کے باوجود سیلاب متاثرین کی امداد سے نکلنے کیلئے جدوجہدکررہے ہیں،آج لانگ مار چ میں عمران خان کنٹینر پر کھڑے ہوکر نعرے بازی کرتے ہیں،پاکستانی قوم نے عمران خان کے لانگ مارچ کا بائیکاٹ کردیا ہے،چیلنج کرتاہوں کہ عمران خان اس بات کو جھٹلائیں کہ وزارت خزانہ نے اپریل 2022ء میں خالی ملکی خزانہ ہونے کے باعث آخری قسط جاری کرنے سے انکار کیا تھا،اس کا مطلب یہ ہوا کہ عمران خان اپریل 2022ء میں ملک کو دیوالیہ کرکے گئے،ملکی معیشت پر ہر روزشرطیں لگائی جاتی تھیں کہ سری لنکا جیسی صورتحال پیدا ہوگی،ہم نے ملکی معیشت کو درست سمت میں لانے کیلئے 20ارب ڈالر کا جھٹکا بھی برداشت کیا،آج کوئی بھی نہیں کہہ رہا کہ پاکستان دیوالیہ ہوجائے گا،الحمد اللہ ایسی کوئی صورتحال پیدا نہیں ہوئی، ہم نے مشکل اور سخت فیصلوں کے باعث ملکی معیشت میں استحکام پیدا کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں