عمران خان نے کب فیصلہ کیا کہ جنرل باجوہ کو ان کی مدت ملازمت پوری کرنے نہیں دی جائیگی؟ حامد میر کا بڑا دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) اینکر پرسن حامد میر کاکہنا ہے کہ عمران خان کہتے ہیں کہ چوکیدار کو تنخواہ کس بات کی دیتے ہیں؟ یہ اپنے دور حکومت میں تو چوکیدار کو چوکیداری کرنے ہی نہیں دے رہے تھے۔ حامد میر نے اس وقت کا واقعہ سنایا جب عمران خان نے 2018 میں حکومت قائم کی تھی۔

 

 

حامد میر کے مطابق جب عمران خان کی حکومت کے تین مہینے پورے ہوئے تو انہوں نے کچھ صحافیوں کو بلایا اور کہا کہ مجھے چھ مہینے دے دیں اور پھر تنقید کریں، میں نے ان کی بات نہیں سنی اور کچھ سوال اٹھا دیے، پھر مجھے ایک سینئر فوجی افسر نے بلایا اور کہا کہ انہیں خان صاحب نے کہا ہے کہ آپ کو سمجھائیں کہ پلیز انہیں چھ مہینے دے دیں، چھ مہینے گزر گئے، مجھے تحریک انصاف کے ترجمانوں کی ٹیم کے ایک سینئر ممبر نے بتایا کہ ایک سینئر فوجی افسر عمران خان کو ملنے آئے تھے، خان صاحب نے انہیں کہا کہ ہمارے ترجمانوں کا اجلاس ہو رہا ہے آپ ہمارے ساتھ چلیں ، وہ انہیں ساتھ لے گئے اور اجلاس میں بٹھا دیا، اس افسر نے کہا کہ یہ سیاسی اجلاس ہے اور ان کا اس میں شریک ہونا مناسب نہیں ہے لیکن عمران خان نے کہا کہ یہ فوج ہماری اپنی ہے، ہماری اور آپ کی پالیسی ایک ہی ہے، آپ ترجمانوں سے خطاب کریں، اس افسر نے بڑی مشکل سے چند باتیں کرکے اپنی جان چھڑائی۔ حامد میر نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ چوکیدار کو تنخواہ کس بات کی دیتے ہیں؟ یہ چوکیدار کو زبردستی پکڑ کر اپنی سیاسی میٹنگ میں لے جاتے تھے، یہ چوکیدار سے لائن لیتے تھے۔

 

 

 

آپ چوکیدار کو تو چوکیداری کرنے ہی نہیں دے رہے تھے، آپ تو انہیں استعمال کر رہے تھے۔آپ نے ڈی جی آئی ایس آئی کو کہا کہ ان کو اندر کریں، انہوں نے کہا کہ لکھ کر دیں تو آپ بھاگ گئے، آپ نے جنرل باجوہ سے کہا کہ یہ سارے چور ہیں، انہیں اندر کریں ، انہوں نے انکار کردیا اور کہا کہ یہ ان کا کام نہیں ہے، انہوں نے عمران خان سے کہا کہ آپ جس کرسی پر بیٹھے ہیں وہ چھوڑ دیں، اگر اس پر میں بیٹھتا ہوں تو یہ کام کردوں گا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے روس سے 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دیدی حامد میر کے مطابق اس کے بعد عمران خان نے فیصلہ کرلیا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ان کی مدت پوری نہیں کرنے دی جائے گی، انہوں نے جنرل باجوہ کو اتنا زچ کرلیا کہ ایک دن انہوں نے اپنا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا، جب انہوں نے وزیر اعظم آفس کو اس بارے میں اطلاع دی تو پھر انہوں نے ڈی جی آئی ایس آئی کے ٹرانسفر والا نوٹیفکیشن بھی کردیا۔ اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ عمران خان چوکیدار کا جو بیانیہ بیچ رہے ہیں وہ عام لوگوں کو بیچ لیں، ہمیں نہ بتائیں، ہمارا منہ نہ کھلوائیں، میں نے ابھی تھوڑی سی باتیں بتائی ہیں۔ عمران خان نے اس وقت سارا پھڈا اس لیے ڈالا ہوا ہے کیونکہ وہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لگوانا چاہ رہے ہیں، یہ کوئی انقلاب کا مسئلہ نہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں