سیالکوٹ(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء، وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کو چاہیے چودھری پرویزالٰہی کا خیال کرے وہ کسی اور طرف نہ چلا جائے،ان کی صفوں میں توڑ پھوڑ شروع ہوگئی ہے، پنجاب حکومت والا سلسلہ زیادہ دیر چلنے والا نہیں، لوگ نئی پناہ گاہیں ڈھونڈیں گے اورنئے اتحاد بنیں گے۔
انہوں نے سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو آئندہ چند دنوں میں بننے والے حالات کاخیال رکھنا چاہیے، عمران خان کو اس میں ایک چیز کا دھیان رکھنا چاہیے کہ ان کی صفوں میں توڑ پھوڑ شروع ہوگئی ہے، سب سے پہلے چودھری پرویزالٰہی کا خیال کرنا چاہیے کہ وہ کسی اور طرف نہ چلا جائے۔ کیونکہ چودھری پرویزالٰہی کے وارے میں نہیں ہوگا کہ عمرا ن خان کے خلاف جو فیصلہ آیا ہے اور جو اس کی پوزیشن ہوگی ایسے میں چودھری پرویزالٰہی ان کے ساتھ کھڑا رہے۔ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے ان کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ پنجاب اسمبلی والا سلسلہ زیادہ دیر چلنے والا نہیں ہے، کیونکہ آئندہ آنے والے سیاسی حالات بہت سے لوگوں کے وارے میں نہیں ہوں گے وہ اور پناہ گاہیں ڈھونڈیں گے،نئے اتحاد بنیں گے، عمران خان کا اگر خیال ہے کہ حالات ان کے مرضی کے مطابق رہیں گے انہوں نے جس طرح پچھلے چند ماہ میں جھوٹ کا سہارا لیا ہے، زیادہ وقت نہیں لگے گا ایک یا ڈیڑھ ماہ میں سب کچھ سامنے آجائے گا، اب جس طرح کے حالات سامنے آئیں گے اس میں کسی قسم کی جھوٹ کی گنجائش نہیں ہوں گے۔باہر پبلک میں کوئی اوربات جبکہ اندر بیٹھ پر علوی صاحب کے ذریعے اور طرح کے ترلے منتیں ہوتے ہیں۔ مزید خواجہ نے کہا کہ قانون اور آئین کے مطابق اگلے ماہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی ہو گی۔
پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا گیا ہے،اب پاکستان کو عالمی سطح پر نارمل ملک کی طرح ٹریٹ کیا جائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ کوئی حکومتی نمائندہ توشہ خانہ سے تحفہ نہیں لے سکتا،حکومت چاہے تو اسے نیلام کرے یا کسی ادارے کو دے۔6 اور 7 ماہ سے وزیر اعظم کو جو تحفے ملے وہ محفوظ ہیں۔عمران خان کی خواہش تھی کہ اپوزیشن کو ٹارگٹ کریں۔ عمران خان کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے۔ پورے ملک سے کل 30 سے 32 ہزار لوگ احتجاج کیلئے باہر نکلے تھے۔ حقیقی آزادی اور امپورٹڈ حکومت کی جھوٹی اسٹوری کا بھانڈا پھوٹ چکا ہے۔ آئندہ دنوں میں انکی پارٹی میں جوڑ توڑ شروع ہو جائے گی اور کل کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی میں توڑ پھوڑ شروع ہو چکی ہے،وطن،آئین اور ادارے ریڈ لائن ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں