ایم کیو ایم پاکستان نے ایک بار پھر حکومتی اتحاد چھوڑنے کی دھمکی دیدی

اسلام آباد(پی این آئی)متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں حکومتی اتحاد چھوڑنے کا عندیہ دے دیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی جس میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، کنوینر خالد مقبول صدیقی، فیصل سبزواری اور وسیم اختر شامل تھے۔ اس موقع پر ایاز صادق، رانا ثنا اللہ اور سعد رفیق بھی موجود تھے۔

 

 

وفد نے سیلاب متاثرین کے ریسکیو اور بحالی اقدامات پر وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کیا اور موجودہ ملکی سیاسی صورتِ حال پر تفصیلی گفتگو کی۔ایم کیو ایم نے وزیر اعظم سے ملاقات میں وفاق سے ہونے والے معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے کا شکوہ کیا۔کامران ٹیسوری اور خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے عوامی مطالبے پر عمل درآمد نہ ہونے سے پارٹی کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا، حکومت میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔وزیر اعظم نے ایم کیو ایم وفد کو مطالبات جلد پورے کرنے کی یقین دلایا۔ شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے بات کر کے شہری سندھ کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ایم کیو ایم وفد نے کہا کہ اگر شہری سندھ کے مسائل کا حل نہیں نکال سکتے تو حکومت میں شامل نہیں رہیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں