لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری ملک کو مزید بحران میں دھکیلنے کے مترادف ہوگی، عمران خان سیاسی لحاظ سے بہت تگڑے ہیں، اگر عمران خان کیلئے ایک فیصد لوگ بھی نکل آئے تو پھر کیا ہوگا؟سنجیدہ لوگوں کو سوچنا چاہیے، میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان کو عدالتوں میں روزانہ جاکر ضمانتیں نہیں کرانی چاہئیں۔
شہبازشریف اور حمزہ کی بریت عوام کے منہ پر طمانچہ ہے، یہ حکومت جیسے ہی اقتدار میں آئی تو48 گھنٹوں میں کیسز ختم کرنے پر کام شروع کردیا گیا، کیس میں واضح ثبوت موجود ہیں لیکن پھر بھی پراسیکیوشن کو کمزور کیا گیا، ایک طرف سیلاب زدگان کیلئے پیسے مانگ رہے ہیں دوسری جانب ایک خاندان اربوں روپے کھا گیا ہے، سامنے آگیا ہے کہ طاقتور اور کمزور کیلئے الگ الگ قوانین ہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ خان صاحب کو عدالتوں میں روزانہ جاکر ضمانتیں کرانی چاہئیں، انہوں نے گرفتار کرنا ہے تو کرلیں، کبھی ایک عدالت کبھی دوسری تیسری عدالت میں جا رہے ، وکلاء کا ایک جتھہ ہے جو ان کو لیگل ایڈوائزری دے رہا ہے۔سیاسی قائدین 24 گھنٹے عدالتوں میں تو کھڑے نہیں ہوسکتے، گرفتار کرنا ہے تو کرلیں۔
عمران خان کی گرفتاری غیرمستحکم سوسائٹی میں آگے لگانے کے مترادف ہوگا، ورنہ رانا ثناء اللہ کی کیاحیثیت ہے کہ عمران خان کو گرفتار کریں۔کیا پاکستان کو غیرمستحکم ہونے کا متحمل ہوسکتا ہے اگر ہوسکتا ہے تو عمران خان کو پھر گرفتار کرلیں اور نااہل بھی کردیں۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ نوازشریف یا زرداری عمران خان کا متبادل ہیں اور ان کے ساتھ مزید 70 سال گزارا کرنا ہے تو کرکے دیکھ لیں، لیکن عمران خان کو گرفتار کرنا پاکستان کو مزید بحران کا شکا رکرنے کے مترادف ہوگا، سنجیدہ لوگوں کو اس بارے سوچنا چاہیے، عمران خان سیاسی لحاظ سے بہت تگڑے ہیں۔اگر عمران خان کیلئے ایک فیصد لوگ بھی نکل آئے تو پھر کیا ہوگا؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں