اسلام آباد(آئی این پی) قومی اسمبلی میں وزیر دفاع خواجہ آصف سابق وزیر اعظم عمران خان اور خیبر پختونخوا حکومت پر برس پڑے ، خواجہ آصف نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی توجہ اس بات پرہے کہ کسی طرح ان کے لیڈر کو دوبارہ اقتدار مل جائے چاہے وہ جن کو نیوٹرل کہتے ہیں ان کے پیروں میں پڑ کر مل جائے، چاہے وہ ترلے کر کے مل جائے،چاہے وہ گالیاں دے کر مل جائے ، لیکن اس کے اقتدار کے لئے تمام خیبر پختونخوا حکومت کی توجہ مرکوز ہے جس کی وجہ سے عام آدمی وہاں پرسفر کر رہا ہے،
وہاں دن رات وارداتیں ہو رہی ہیں، سابق وزیر اعظم جس کوتحریک عدم اعتماد کے ذریعے اس ہال سے دھتکارا گیا اس کے بعد جا کر وہاں اس نے پناہ لی ہوئی ہے ، وہاں کے عوام کی بھی یہ توہین ہے کہ وہاں پر پناہ لے کر وہ ان کے وسائل استعمال کر رہا ہے، ہیلی کاپٹر استعمال کر رہا ہے، اس کا اصلی بھیانک چہرہ سارا سامنے آنے والا ہے، اس صورتحال پر ایوان کو بحث کرنی چاہئے کہ اس وقت خیبر پختونخوا میں کیا ہو رہا ہے۔پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا ، اجلاس کے دوران رکن اسمبلی محسن داوڑ نے خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال کا معاملہ اٹھایا ، جبکہ رکن اسمبلی نورعالم خان نے پشاور میںاساتذہ پر تشدد کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ پشاور میں پرسوں اساتذہ کے ساتھ ظلم ہوا ہے، ان پر لاٹھی چارج کیا گیا ہے جو ہمارے بچوں کو سبق سکھاتے ہیں، انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، مذاکرات کرنے کے بجائے ان پر ڈنڈے چلائے گئے یہ ظلم ہو رہا ہے، اس معاملے پر کمیٹی بنائی جائے ، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جو اس وقت صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے محسن داوڑ اور نور عالم خان نے اس کی طرف اشارہ کیا ہے، ایک سابق وزیر اعظم جس کو اس ا سمبلی نے نکالا تھا، تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اس ہال سے دھتکارا گیا اس کے بعد جا کر وہاں اس نے پناہ لی ہوئی ہے ،
وہاں کے عوام کی بھی یہ توہین ہے کہ وہاں پر پناہ لے کر وہ ان کے وسائل استعمال کر رہا ہے ہیلی کاپٹر استعمال کر رہا ہے ، ساری خیبرپختونخوا حکومت اس بات پر معمور ہے کہ وہ صرف اورصرف کسی طرح عمران خان دوبارہ کو اقتدار میں لے آئے تو اس دوران جو اقتدار ان کے پاس اس صوبے کا ہے وہ ان کے ہاتھوں سے سلپ ہو رہا ہے، خیبر پختونخوا حکومت کی توجہ اس بات پرہے کہ کسی طرح ان کے لیڈر کو دوبارہ اقتدار مل جائے چاہے وہ جن کو نیوٹرل کہتے ہیں ان کے پیروں میں پڑ کر مل جائے، چاہے وہ ترلے کر کے مل جائے چاہے وہ گالیاں دے کر مل جائے ، لیکن اس کے اقتدار کے لئے تمام خیبر پختونخوا حکومت کی توجہ مرکوز ہے جسکی وجہ سے عام آدمی وہاں پرسفر کر رہا ہے، وہاں دن رات وارداتیں ہو رہی ہیں، اس کا اصلی بھیانک چہرہ سارا سامنے آنے والا ہے، اس صورتحال پر ایوان کو بحث کرنی چاہئے کہ اس وقت خیبر پختونخوا میں کیا ہو رہا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے بھی اظہار خیال کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں