عمران خان کہتا تھا کہ میں کوئی غلام ہوں ، اب جج سے معافیاں مانگ رہا ہے پی ٹی آئی والے کہتے ہیں عمران خان کو گرفتار نہیں کرنے دیں گے کیوں تہاڈے پیو دا ملک اے ، علامہ ناصر مدنی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

لاہور (پی این آئی )معروف عالم دین مولانا علامہ ناصر مدنی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جج سے معافی مانگنے پر کہا کہ ’’ عمران خان کہتا تھا کہ میں کوئی غلام ہوں ، اب معافیاں مانگ رہا ہے ۔ سوشل میڈیا پر ناصر مدنی کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے

جس میں انہوں نے مزاحیہ انداز میں عمران خان کی نقل اتاری اور کہا کہ جج صاحب میں معافی مانگنے آیا ہوں ۔ علامہ ناصر مدنی نے کہا ہے کہ مولوی کیخلاف پرچہ کٹ جائے تو ہمیں تھانے لے جاتے ہیں۔عمران خان کے وارنٹ نکلیں تو پی ٹی آئی والے کہتے ہیں ہم انہیں گرفتار نہیں کرنے دیں گے۔کیوں تہاڈے پیو دا ملک اے ۔ ہم پر پرچہ ہو تو ہمیں جیل بھیج دیا جاتا ہے جبکہ پی ٹی آئی والے عمران خان کو گرفتار نہیں ہونے دینے کا کہتا ہیں ۔

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنے بیان پر معافی مانگنے کیلئے خاتون ایڈیشنل جج زیبا چوہدری کی عدالت پہنچے تاہم ان کی جج سے ملاقات نہیں ہوسکی۔تفصیلات کے مطابق 20 اگست کو ایک ریلی کے دوران خاتون جج کو دھمکی دینے پر گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی تھی۔22ستمبر کی سماعت میں عمران خان نے جج زیبا چوہدری سے متعلق دیے گئے

بیان پر خاتون جج کے پاس جاکر معافی مانگنے پر رضامندی ظاہر کی تھی جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کے خلاف فرد جرم کی کارروائی موخرکردی تھی۔عدالت عالیہ میں توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران عمران خان نے کہا تھا کہ میں خاتون جج کے پاس جاکر معافی مانگنے کیلئے تیار ہوں۔اس دوران عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ عمران خان معافی سے متعلق ایک ہفتے کے اندر بیان حلفی جمع کرا دیں، خاتون جج کے پاس جانا یا نہ جانا ان کا ذاتی فیصلہ ہوگا

اسی سلسلے میں سابق وزیر اعظم اپنے وکیل کے ہمراہ زیبا چوہدری کی عدالت میں پہنچے تاہم خاتون جج سے ان کی ملاقات نہیں ہوسکی۔اس دوران چیئرمین پی ٹی آئی نے خاتون جج کے دفتر کے عملے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں زیبا چوہدری سے معذرت کرنے آیا تھا۔

عمران خان نے عدالتی ریڈر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے خاتون جج زیبا چوہدری صاحبہ کو بتانا ہے کہ عمران خان آئے تھے اور معذرت کرنا چاہتے تھے، اگر ان کے الفاظ سے ان کی دل آزاری ہوئی ہو۔انہوں نے خاتون جج کے عملے کو یاد دہائی کرائی کہ وہ ان کا پیغام زیبا چوہدری تک ضرور پہنچا دیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں