رانا ثنا اللہ نے عمران خان کیخلاف کارروائی اور سزا دینے کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ریاست کا تقاضا ہے لاڈلے سے لاڈلے پن کا تاثر دور ہونا چاہئیے، عمران خان کے خلاف اب کاروائی ہونی چاہئے اور انہیں سزا دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سائفر کے حوالے سے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس ہوگیا ہے، جس میں اہم اور بنیادی فیصلے ہوئے تاہم ان کيمرہ اجلاس کی تفصیل نہیں بتا سکتا۔

 

 

 

کابینہ کمیٹی برائے سائفراپنی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرے گی۔آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہا کہ آرمی چیف کے عہدے کا معاملہ پارٹی میٹنگ یا جلسوں میں ڈسکس نہيں ہوتا اور نہ ہی ہونا چاہئیے، اس کی کوئی اجازت یا فیصلہ پارٹی میٹنگ یا جلسوں میں نہیں ہونا، آرمی چیف کے عہدے کا معاملہ آئینی فریضہ ہے جو وزیراعظم نے ادا کرنا ہے، وزیراعظم نے قواعد وضوابط کے تحت اس فريضے کو ادا کرنا ہے۔دوسری جانب آڈیو لیکس کے معاملے پر وفاقی کابینہ نے عمران خان ان کے ساتھی وزرا اور اعظم خان کے خلاف قانونی کارروائی کی باضابطہ منظوری دے دی، کابینہ کمیٹی نے یکم اکتوبر کو اجلاس میں قانونی کارروائی کی سفارش کی، کابینہ کمیٹی کی سفارشات کو سمری کی شکل میں کابینہ کی منظوری کیلئے پیش کیا گیا، جس پر عمران خان ان کے ساتھی وزرا اور اعظم خان کے خلاف قانونی کارروائی کی باضابطہ منظوری دے دی گئی، وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے کابینہ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی۔

 

 

اس ضمن میں کابینہ کمیٹی کی سفارشات میں کہا گیا کہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے جس کے قومی مفادات پر سنگین مضر اثرات ہیں، قانونی کارروائی لازم ہے۔ادھر پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے کمیشن سے سائفر کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا، پی ٹی آئی رہنماء فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت ایک سازش کے تحت ہٹائی گئی، اس ضمن میں سائفر کی تحقیقات پرحکومتی آمادگی درست سمت میں قدم ہے لیکن انصاف کا تقاضا ہے کہ یہ تحقیقات ایف آئی اے کی بجائے سپریم کورٹ کا بنایا ہوا کمیشن کرے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے، اسی طرح کا کمیشن آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے بھی ہونا چاہئیے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں