آزاد کشمیر، 9 ماہ سے 15 سال تک کی عمر کے بچوں کا ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے 3 اکتوبر سے مہم کا آغاز کیا جائے گا

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد کشمیر میں 9 ماہ سے 15 سال تک کی عمر کے بچوں کا ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے 3 اکتوبر سے مہم کا آغاز کیا جائے گا ۔مظفرآباد میں ٹائیفائیڈ سے بچاو مہم کے تحت 1,33,935 بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر مظفرآباد ڈاکٹر محمد سعید اعوان نے بتایا کے مطابق یہ مہم شہری علاقوں تک محدود رہے گی۔

میڈیا گفتگو کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر مظفرآباد ڈاکٹر سعیدا عوان کا کہنا تھا کہ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے تمام والدین اپنے بچوں کو قریبی ویکسینیشن سینٹرز، سکول یا پھر سرکاری مراکز صحت میں لاکر ٹائیفائیڈ سے بچاو کے حفاظتی ٹیکے لگوائیں۔ٹائیفائیڈ مہلک مرض ہے اور حکومت نے پاکستان اور محکمہ صحت نے کافی حد تک اس پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔والدین،اہل علاقہ اور تعلیمی ادارے اس مھم کو کامیاب بنانے کے لئے محکمہ صحت عامہ کی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔انھوں نے کہا کہ تمام ویکسینیشن سینٹرز اور ٹیموں کو یہ ٹارگٹ دیا گیا ہے کہ کم از کم فی ٹیم 80 بچوں کو ویکسینیشن لگائیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹائیفائیڈ ایک بخار ہے اور یہ بخار ایک خاص قسم کے بیکٹریا سے پھیلتا ہے۔یہ وائرس مضرصحت کھانے،مضرصحت پانی،گندے ہاتھوں کی وجہ سے انسانی جسم میں منتقل ہو جاتا ہے،بروقت علاج سے انسانی جانیں بجائی جا سکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں ٹائیفائیڈ سے بچاو کے لئے ویکسینیشن کا عمل جاری ہے۔وسائل اور عملے کی کمی کی وجہ سے یہ مہم شہری علاقوں،ٹاون کمیٹی اوران سے متصل دیہاتوں تک محدود ہے۔

ڈاکٹر سعید اعوان کے ہمراہ صباء شبیر،زائد رانابھے تھے ان کا کہنا تھا کہ مائکروپلان کے مطابق ضلع مظفرآباد میں 1,33,935 ایک لاکھ تینتیس ہزار نو سو پینتیس بچوں کو ٹائیفائیڈسے بچاوکی ویکسین لگائی جائی گی۔اس کے لئے 133 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔یہ ٹیمیں مظفرآباد کی 11یونین کونسل میں کام کریں گی،ان ٹیموں میں ویکسینیٹرز،سوشل مبلائزر،بھی ہونگے،عوام کی سہولت کے لئے فکس سنٹر پر بھی ٹائیفائیڈسے بچاو کی ویکسینیشن لگائی جائے گی۔ڈسٹرکٹ سطح پر 1جبکہ تحصیل سطح پر 2سپروائزر مقرر ہیں جبکہ 1 ڈی ایف سی فوکل پرسن کے طور پر اس تمام تر عمل کی نگرانی کرے گا۔ٹائیفائیڈ سے بچاو کی اس مہم کو کامیاب بنانے کئے لئے ولڈ ہیلتھ اورگنائزیشن،اور یونیسیف کا تعاون بھی حاصل ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں