اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کو دعوت دیدی

لاہور(پی این آئی)سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپسی پر خوش آمدید کہوں گا،ملکی مسائل کا حل سر جوڑ کر نکالنا ہو گا، انتخابات آئین و قانون کے مطابق ہوں گے کسی کی مرضی کے مطابق الیکشن نہیں کروائے جا سکتے، ہم ہمیشہ اس کوشش میں رہے ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں۔

 

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اصغر بھٹی کے ڈیرے پر پیپلز پارٹی کے دفتر کے افتتاح کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب اور میڈیا کے مختلف سوالوں کے جواب میں کیا۔اس موقع پر انفارمیشن سیکرٹری وسطی پنجاب شہزاد سعید چیمہ ،پیپلز پارٹی لاہور کے صدر اسلم گل،فائزہ ملک،آصف رضا،ملک جمشید،صابر بھلہ اور میاں نعمان بھی موجود تھے۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ لیکس آ رہی ہیں سب کو غیر ذمہ دارانہ بیان سے بچنا چاہئیے، ملک کو محبتوں کی ضرورت ہے اس صورتحال سے لوگوں کو باہر نکالنا ہے،مثبت رویوں سے آگے بڑھنا ہوگا. تمام طبقات اس وقت سیاست چھوڑ کر پاکستان کو بحران سے نکالنے کا سوچیں۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاستدانوں کو ملک میں ہیجانی صورتحال والے کام نہیں کرنے چاہئیں، جو ذمہ دارانہ بیانات دیں عوام انہی کا ساتھ دیں گے، میں کسی پر بھی آرٹیکل چھ لگانے کے حق میں نہیں نہ ہی ایسی باتیں کروں گا،عمران خان اس لئے اقتدار سے الگ ہوئے کہ ان کے اتحادیوں نے ساتھ چھوڑ دیا ، ڈیمز بالکل بننے چاہیں کالا باغ بھاشا، منجی ڈیم بننے چاہیں مگر اس پرتمام صوبوں کا اتفاق رائے ہونا چاہئیے۔

 

 

 

ہمیں سیاستدان کو گندہ کرنے والے مفروضوں سے باہر نکلنا ہوگا۔انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی استعفوں کے رولز ہیں جو استعفے دئیے اسی سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیا ہے،دستخط درست نہیں تھے تو ایک شخص ہائی کورٹ چلا گیا کہ صرف شوشا کےلئے استعفےدئیے، اگر ممبر سپیکر کے سامنے استعفی لکھتا ہے تو سپیکر دبائو کے تحت استعفی قبول نہیں کرتا۔سپیکر کا کہنا تھا کہ مہنگائی پی ٹی آئی کا کیا دھرا ہے روپے کی کمزوری پی ٹی آئی پالیسیاں ہیں صرف سوشل میڈیا پر باتیں کی گئیں، اسحاق ڈار منجھے ہوئے سیاستدان ہیں پہلے بھی وزیر خزانہ رہے اچھی کارکردگی رہی،وہ خزانے کے ماہر انسان ہیں پرفارمنس اچھی رہے گی، یہ وزیر اعظم کااختیار ہے جسے چاہے وزیر خزانہ لے سکتے ہیں، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری صحت مند ہوتے ہی سیاست میں دوبارہ آ جائیں گے،وہ سیاست کی باریکیوں پر نظر رکھتے ہیں، عمران خان تضاد کا شکار ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں