ایم کیو ایم نے پھر حکومت سے نکلنے کی دھمکی دیدی

لاہور (پی این آئی) ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سلمان مجاہد بلوچ کا کہنا ہے کہ حکومت سے نکلنے کا آپشن موجود ہے۔ ایم کیو ایم رہنما سلمان مجاہد بلوچ کا کہنا ہے کہ حکومت میں ہم ملکی مفاد میں شامل ہوئے لیکن اچانک تین لاپتہ کارکنوں کا لاشیں ہمیں دی گئیں۔وزیراعظم ، وزیر داخلہ نے یقین دہانی تو کرائی ہے لیکن ہمارے پاس حکومت سے باہر آنے کا آپشن کھلا ہوا ہے۔

 

 

جبکہ ایم کیوایم نے وفاقی حکومت چھوڑنے کی دھمکی دے دی، ایم کیوایم پاکستان کے مرکزی رہنماء خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایک ہفتے میں صورتِحال واضح نہ کی تو حکومت چھوڑ سکتے ہیں، کارکنان کی لاشیں ملنا ہمارے لیے بڑا سوالیہ نشان ہے، فوری تحقیقات کرکے صورتحال واضح کی جائے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف سے ایم کیوایم کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے ملاقات کی اور انہیں کارکنان کی لاشیں ملنے کے واقعے پر عوامی ردعمل سے آگاہ کیا۔وزیراعظم اور ایم کیوایم کنوینئر کے درمیان ملاقات آج علی الصبح دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی۔ انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ کارکنان کی لاشیں ملنا ہمارے لیے بڑا سوالیہ نشان ہے، اس کی تحقیقات فوری کی جائیں۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وزیراعظم ایک ہفتے میں کراچی آکر یا وفاقی وزیر داخلہ کو بھیج کو صورتحال واضح کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم نے ایک ہفتے میں صورتحال واضح نہ کی تو حکومت چھوڑ سکتے ہیں۔

 

مہاجروں پر گزرنے والے سانحات کے سامنے پیش ہوتے رہے ہیں، ایم کیو ایم اور کارکنان سوگ میں ڈوبے ہوئے ہیں، کئی سال سے ہماری کوشش تھی کہ شہادتوں کا یہ سفر رکے، آپ نے ہمارا وہ اعتماد چھین لیا جس کی وجہ سے ہم آپ کے ساتھ تھے، ہم اس وجہ سے کئی سوالات کا سامنا کرتے تھے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ موجودہ حکومت بتائے ہم آپ کا ساتھ کیوں دیں؟ پچھلی حکومت کا ساتھ بھی اسی وجہ سے دیتے رہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں