پی ٹی آئی کے استعفوں کی کہانی عجیب و غریب ہے، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے حیران کن انکشاف کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے استعفوں کی کہانی عجیب و غریب ہے،میں نے قانون کے مطابق استعفوں کی تصدیق کے لیے پوری کوشش کی کچھ ارکان نے استعفے دیئے مگر اطلاع دی گئی کہ دباؤ میں دیئے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی استعفوں کا فیصلہ اسپیکر پر چھوڑا ہے۔

 

پی ٹی آئی کے ارکان تنخواہیں نہیں لے رہے۔پی ٹی آئی کے کچھ ارکان نے گاڑیاں استعمال کیں جبکہ کچھ لاجزاستعمال کررہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ہم نے تمام شعبہ ہائے زندگی کو بولنے کا موقع دیا مگر تنقید کی گئی۔سچی بات ڈنکے کی چوٹ پر کریں تو کوئی نہیں روکے گا۔تمام پارلیمانی رپورٹرز پر سابق دور میں لگائی گئی ہر قسم کی پابندی ختم کردی۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا آفس حاضر ہے اگر کوئی تصدیق چاہیے تو ہم دینگے،موسمیاتی تبدیلی کا سامنا کررہے ہیں ہم مظلوم ملک ہیں۔ادھر تحریک انصاف نے اپنے ارکان اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری سے متعلق سپریم کورٹ میں مکمل اپیل جمع کرادی۔ پی ٹی آئی نے پارٹی ارکان کے مرحلے وار استعفوں کے عمل اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی،الیکشن کمیشن اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔تحریک انصاف نے درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اوراسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی جانب سے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کو غیرقانونی دینے کی استدعا کی۔

 

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ تحریک انصاف نے عوام سے تازہ مینڈیٹ لینے کیلئے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔سابق ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی قاسم سوری نے اسمبلی فلور پر پی ٹی آئی کے 125 ارکان کے استعفے منظور کرنے کا اعلان کیا۔اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے استعفے منظور کرکے طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں