مسافر ٹرینوں کی بحالی کے لیے پروگرام کا اعلان کر دیا گیا

سکھر(آئی این پی)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان نے جعلی چورن بیچ کر جہاں جہاں تھوکا اب وہاں وہاں سے چاٹ رہا ہے اس کے پیچھے لگے ہوئے لوگوں سے ہمیں ہمدردی ہے صیہونی کا داماد وہ ہے ہم نہیں ٹرین آپریشن مکمل بحال ہونے میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں تاہم فریٹ آپریشن 8 سے10روز میں مکمل بحال ہوجائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے روہڑی ریلوے اسٹیشن پر سیلاب سے متاثرہ ٹریک کا معائنہ کرنے کیلئے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان بی جمالو اور غیر سنجیدہ آدمی ہے اس لیے اس کے پیچھے لگے لوگوں سے ہمیں ہمدردی ہے کسی عدالتی فیصلے پرتبصرہ نہیں کروں گا مگر ریاست کو سب کے لیے ایک رویہ رکھنا ہوگا بچہ جمہورہ کے لیے الگ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے لیے الگ رویہ قبول نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرین آپریشن کی معطلی سے ریلوے کو یومیہ 15 سے 16 کروڑ روپے نقصان ہورہاہے ہمیں ویسے ہی جب ریلوے ملی تو 12 سے 13 روپے خسارے میں تھی اسے بہتر بنانے کی کوشش ہی کی تھی کہ اچانک سیلاب آگیا مگر اس کے باوجود اس کا مردانہ وار مقابلہ کررہیہیں ان کا کہنا تھا کہ یوں تو ریلوے نے بڑے بحران دیکھے ہیں مگر اس طرح کا بحران پہلے نہیں دیکھا اس میں ہم لوگوں کی جان کا خطرہ مول لینا نہیں چاہتے فریٹ ٹرین اور روہڑی تا پشاور بڑی مشکل سے آپریشن شروع کیا ہے تاہم ایم ایل ون کا ایریا بڑا متاثر ہے دورہ کرنے جارہی ،ہیں وہیں جو مناسب ہوگا فیصلہ کریں گے ایم ایل ون پرافواج پاکستان اور صوبائی حکومت کے تعاون کے ساتھ اس کی بحالی کی کوششیں کررہے۔ہیں

ان کا مزید کہنا تھاکہ سیلاب سے سندھ اور بلوچستان میں بڑا نقصان ہوا ہے سیلاب متاثرین کا ریسکیو آپریشن مکمل۔ہونے والا ہے اربوں ڈالر کا نقصان ہواہے جس سے نمٹنے کے لیے۔قومی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے خدمت کے جذبے کی ضرورت ہے۔ہمیں اپنے وسائل پر بھروسہ۔کرنا ہوگا ان کا کہنا تھاکہ مسلم۔لیگ ن کی قیادت جلد متاثرین کے لیے فلڈ ریلیف مہم شروع کرے گی اور جلد سینکڑوں امدادی سامان سے بھرے ٹرک متاثرہ علاقوں میں بھیجے جائیں گے ان کا کہنا تھا کہ ہم۔ریلوے کو 2013 میں 18 ارب روپے منافع پر لائی تھے اور جب گئے 54 ارب روپے منافع پر چھوڑ گئے لیکن چار سال میں اس کا جو حشر ہوا وہ سب کے سامنے ہے ایم ایل ون گرانڈ پر گذشتہ چار سالوں میں کوئی کام نہیں ہوا ریلوے سائنس ہے اسلیے اس ادارے کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ہم نے 2013 میں سنجیدگی سے لیااور اسے منافع بخش بنا کر دکھایا تھا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں