دھیرکوٹ کی عوام سے کہتا ہوں کہ آپ حکومت میں بیٹھے ہیں آپ جو کہیں گے ویسا ہی ہو گا، وزیر اعظم ازاد کشمیر سردار تنویر الیاس کا باغ میں جلسے سے خطاب، پرجوش استقبال، نعرے بازی

باغ ( پی آئی ڈی) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان ریاستی وزراء اورہزاروں کارکنوں کے جلوس کے ہمراہ مظفرآباد سے باغ جلسہ کے لیے روانہ ہوئے تو راڑہ میں ڈھول کی تھاپ اور روائتی کھیل گتکاپر پر تپاک استقبال کیا گیا، راڑہ کے مقام پر امیدوار اسمبلی راجہ ثاقب مجید، میر عتیق و دیگر موجود تھے۔راڑہ کے بعد دولائی کے مقام پر چیئرمین وزیراعظم معائنہ و عملدرآمد کمیشن راجہ منصور علی خان اور انکے ساتھیوں نے استقبال کیا،پھولوں کی پتیاں نچھاور اور ”تیری آس میری آس تنویر الیاس تنویر الیاس“کے نعروں سے فضاء گونج اٹھی۔

جب وزیر اعظم قافلے کے ہمراہ کوہالہ پہنچے تو وہاں پر بھی فلک شگاف نعروں سے انکا استقبال کیا گیا، کوہالہ اور گرد و نواح میں مقیم لوگوں نے وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان سے مطالبہ کیا کہ 1984کی مردم شماری کے مطابق مقامی آبادی کے لئے 150 ٹن آٹا مختص کیا گیا ہے لیکن ملتا 50 ٹن ہے۔آج2022 ہے اور آبادی بھی بڑھ چکی ہے لہذا آبادی کی ضرورت کے مطابق کوٹہ مختص اور آٹا فراہم کیا جائے۔اس موقع پر وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے قافلے میں شامل وزیر خوراک علی شان سونی کو ہدایت کی کہ مقامی آبادی کی ضرورت کا تخمینہ لگا کر کوٹہ بڑھاتے ہوئے آٹے کی فراہمی کا معاملہ فوری حل کیا جائے۔اس کے بعد وزیر اعظم کا قافلہ چمن کوٹ پہنچا تو وہاں پر موجود سینکڑوں کارکنان نے والہانہ استقبال کیا، وزیر اعظم آذاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان جب دھیرکوٹ پہنچے تو دھیرکوٹ میں انکا فقید المثال استقبال کیا گیا، دھیرکوٹ میں سابق امیدوار اسمبلی میجر ریٹائرڈ لطیف خلیق، سیکریٹری فنانس ذولفقار عباسی، ترجمان وزیراعظم توصیف عباسی، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات راجہ شجاعت، راجہ امتیاز ایڈووکیٹ، توصیف آصف ایڈووکیٹ، راجہ فہیم فاروق، راجہ شیش خان، راجہ پرویز اشرف، راجہ عنصر شفیق کی قیادت میں سینکڑوں کارکنان نے سردار تنویر الیاس خان کا استقبال کیا۔ یہاں پر سردار تنویر الیاس خان نے کارکنان سے خطاب بھی کیا۔اپنے خطاب میں وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ دھیرکوٹ شہداء، غازیوں اورمجاہدوں کی سر زمین ہے یہاں پر رہنے والوں نے ہمیشہ اپنی دھرتی کا مان رکھا ہے جس پر میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں، حکومت پورے آزاد کشمیر کی طرح دھیرکوٹ میں بھی انفرا سٹرکچر اور سیاحت کے حوالے سے مستحکم حکمت عملی کے اقدامات اٹھا رہی ہے،محکمہ برقیات کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ جلد از جلد تاروں کو بہتر انداز میں نصب کرے تا کہ مین سڑکات سے تاروں کیوجہ سے مشکلات کا ازالہ ہو سکے، حکومت سیوریج،پانی، ڈرینج کے مسائل کے حل کے لیے فنڈز کی فراہمی یقینی بنا رہی ہے۔

میں پونچھ کا بیٹا ہوں، ہم دلیر لوگ ہیں، ہم فیصلہ کرنے سے کبھی نہیں گھبراتے،میں آپکو کہتا ہوں آپ مجھے تجاویز دیں آپ جیسے کہیں گے،پہاڑوں کی چوٹیوں کو ویسا ہی خوبصورت سیاحتی مرکز بنا دیں گے۔دھیرکوٹ میں فائر بریگیڈ کی سہولت ترجیح بنیادوں پر مہیا کر رہے ہیں میجر لطیف خلیق جیسے زیرک سیاسی رہنما معاشروں کی عزت ہوتے ہیں ان جیسی قد آورشخصیات کا ہمارے درمیان موجود ہونا ہمارے لیے باعث مسرت ہے، دھیرکوٹ کالج کی عمارت کو جلد تعمیر کروا رہے ہیں، دھیرکوٹ پولیس اسٹیشن کے لیے گاڑیاں فراہم کر رہے ہیں، ہمارے قائد سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا ویژن ہے کہ عام آدمی کوریلیف مہیا کیا جائے، ہماری ذمہ داری ہے کہ عام آدمی کی مشکلات کو دور کریں، دھیرکوٹ کی عوام سے کہتا ہوں کہ آپ حکومت میں بیٹھے ہیں آپ جو کہیں گے ویسا ہی ہو گا، بلدیاتی الیکشن میں تحریک انصاف دھیرکوٹ کے اندر میجر لطیف خلیق کی قیادت میں بھر پور حصہ لے گی۔ دھیرکوٹ میں خطاب کے بعد وزیراعظم ہزاروں گاڑیوں کے قافلے میں ارجہ پہنچے جہاں پر عوام کی کثیر تعداد استقبال کے لیے موجود تھی جنہوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاورکیں اور وزیر اعظم کے حق میں نعرے بازی کی،بعد ازاں منگ بجری میں مہاجرین نے وزیر اعظم کا فقید المثال استقبال کیا۔وزیراعظم کا کاروان مظفرآباد سے باغ پہنچتے پہنچتے بڑی ریلی کی شکل اختیار کرگیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں