رانا ثنا اللہ کیخلاف درج مقدمے کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا؟ رانا ثنا اللہ نے خاموشی توڑ دی

اسلام آباد(پی این آئی) وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ سابق دور حکومت میں ان کے خلاف درج کرائے گئے نارکوٹکس کیس کے پیچھے فوج نہیں بلکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان تھے۔

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ”جب میں اپوزیشن میں تھا، پارلیمنٹ میں دی گئی ایک بریفنگ میں میں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اس جھوٹے کیس کے متعلق شکایت کی تھی جس پر انہوں نے اس کیس کے پیچھے فوج کا ہاتھ کارفرما ہونے کی بات قطعی طور پر مسترد کر دی تھی اور کہا تھا کہ اس کیس سے فوج کا کوئی تعلق نہیں ہے۔“رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ ”جب میں اس کیس میں ضمانت پر تھا، مجھ سے ایک آدمی ملنے آیا، جو آرمی چیف کا قریبی تھا۔ اس نے مجھ سے کہا کہ میں اس کیس سے متعلق درخواست دوں، جس پر فوج تحقیقات کرے گی۔میں نے نہ صرف آرمی چیف کو درخواست دی بلکہ چیف جسٹس کو بھی دی اور میرے خیال میں اسی انکوائری کی بنیاد پر جنرل باجوہ نے کہا تھا کہ اس کیس میں فوج کے ملوث ہونے کا تاثر غلط ہے۔

“ واضح رہے کہ رانا ثناءاللہ کو یکم جولائی 2019ءکو اینٹی نارکوٹکس فورس نے فیصل آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹروے پر راوی ٹول پلازہ کے قریب سے گرفتار کیا تھا۔ اینٹی نارکوٹکس فورس اور تحریک انصاف کی حکومت کے وزیرداخلہ کی طرف سے دعویٰ کیا گیا کہ رانا ثناءاللہ کی گاڑی سے 15کلوگرام ہیروئن برآمد ہوئی ہے مگر بعد ازاں اینٹی نارکوٹکس فورس اور حکومت عدالت میں یہ الزام ثابت نہ کر سکی۔ حتیٰ کہ برآمد ہونے والی 15کلوگرام ہیروئن بھی عدالت میں پیش نہ ہو سکی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں