آزاد کشمیر، دو بڑے آئینی اداروں کے درمیان تصادم کا خطرہ ٹل گیا، 15ویں آئینی ترمیم کا مسودہ ایوان سے واپس لے لیا گیا

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد کشمیر کے دوبڑےآئینی اداروں کے درمیان تصادم کا خطرہ ٹل گیا عبوری آئین 1974 میں پندرہویں آئینی ترمیم کے ذریعے الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات کرانے کا اختیار واپس لینے کی حکومتی کوشش ناکام ہوگئی ،حکومت نے قانون ساز اسمبلی میں آئینی ترمیم کا بل واپس لے لیا۔

آزاد جموں وکشمیر الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات کرانے کا اختیار واپس لینے کیلئے حکومت آزاد کشمیر کو ناکامی کا سامنا کرناپڑاآزادجموں وکشمیر سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن طرف سے بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد حکومت نے اپوزیشن کے تعاون سے بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرانے کیلئے تیار کیا گیا پلان فلاپ ہوگیا۔اعلیٰ عدلیہ کی طرف سے توہین عدالت اور عوام کی طرف سے شدید مزاحمت کے خوف کے باعث آزاد کشمیر حکومت نے پندرہویں آئینی ترمیم کا بل واپس لے لیا سپیکر اسمبلی انوار الحق کی صدارت میں اجلاس شروع ہوتے ہی حکومت نے الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات کرانے کا اختیار واپس لینے اور الیکشن کمیشن بلدیات کے قیام کیلئے عبوری آئین 1974 میں پندرہویں ترمیم کا بل واپس لے لیا حکومت نے آزاد کشمیر سپریم کورٹ سے بلدیاتی انتخابات کیلئے مزید مہلت لینے کیلئے آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے جس پر سماعت کل ہوگی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں