وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے بنی گالہ پر چھاپے سے متعلق آئی جی اسلام آباد پولیس کو ہدایات جاری کر دیں

اسلام آباد(پی این آئی)وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے آئی جی اسلام آبادکوشہبازگل کے ڈرائیور کی گرفتاری کیلئے بنی گالہ پر چھاپے سے روک دیا، انہوں نے ہدایت کی کہ ملزم ڈرائیور کی گرفتاری کیلئے بنی گالہ کے مکینوں سے معاملہ طے کیا جائے، چھاپہ مارنے سے قبل مجھ سے اجازت لی جائے۔ وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے سعودی عرب سے آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔

 

 

وزیرداخلہ نے آئی جی اسلام آباد سے شہبازگل کیس سے متعلق تفصیلات حاصل کیں، وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے آئی جی اسلام آباد کو شہبازگل کے ڈرائیور کی گرفتاری کیلئے بنی گالہ پر چھاپے سے روک دیا،رانا ثناء اللہ نے شہبازگل کے ڈرائیور کی بیوی کی گرفتاری پر بھی آئی جی پولیس سے اظہار ناراضگی کیا۔جس پر آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر نے وزیرداخلہ کو بتایا کہ شہبازگل کا ڈرائیور بنی گالہ میں موجود ہے، ڈرائیور کی گرفتاری کیلئے چھاپے کی ضرورت ہے۔ رانا ثناء اللہ نے ہدایت کی ہے کہ بنی گالہ کے مکینوں سے ملزم ڈرائیور کی گرفتاری سے متعلق معاملہ طے کیا جائے، جبکہ بنی گالہ کے مکینوں کے عدم تعاون پر مجھے آگاہ کیا جائے اور چھاپہ مارنے سے قبل مجھ سے اجازت لی جائے۔ دوسری جانب اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تحریک اںصاف کے رہنما شہباز گل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا لیکن پولیس نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرنے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل دائر کر دی ہے۔ نظر ثانی کی اپیل پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے دائر کی۔ڈائری برانچ نے نظر ثانی کی درخواست پر اعتراض عائد کر دیا۔کہا گیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کے فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی نہیں لگی،درخواست میں استدعا کی گئی کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ معطل کر کے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے،درخواست پر سماعت ڈیوٹی جج ایڈیشنل سیشن جج محمد عدنان خان کچھ دیر بعد کریں گے۔

 

خیال رہے کہ آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔ شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد کردی گئی ہے۔ اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر ڈیوٹی مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور عدالت نے غیر ضروری افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکلنے کی ہدایت کرتے ہوئے قانونی ٹیم کو شہباز گل سے ملاقات کی اجازت بھی دی۔ وکلا کی درخواست پر شہباز گل کی ہتھکڑی کھول دی گئی جس کے بعد انہوں نے اپنی قانونی ٹیم سے ملاقات کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں