ممنوعہ فنڈنگ کیس، تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف بڑا اقدام اٹھالیا

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے پارٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف بدھ کو عدالت عالیہ میں درخواست دائر کی۔

 

درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا اور ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے دو اگست کے فیصلے اور پارٹی کو شوکاز نوٹس کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار اور پارٹی، الیکشن کمیشن کی 21جون فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ اور دو اگست کے فیصلے سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن کی ذمہ داری بطور آئینی ادارہ صاف شفاف انتخابات کا انعقاد کرانا ہے درخواست میں کہا گیا کہ 2014 میں تحریک انصاف کے ناراض سابق رکن اکبر ایس بابر الیکشن کمیشن کے سامنے فنڈنگ سے متعلق معلومات لے کر گئے جو 2008 سے 2012 کے درمیانی عرصے کی تھیں۔درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کو جو دستاویزات چاہیے تھیں وہ تحریک انصاف نے مہیا کیں سکروٹنی کمیٹی نے اپنے طور پرا سٹیٹ بینک سے بھی تحریک انصاف کے بینک اکاؤنٹس کے بارے معلومات حاصل کیں اس کے بعد سکروٹنی کمیٹی نے رواں برس چار جنوری کو جو رپورٹ دی وہ حقائق کی بنیاد پر نہیں تھی۔

 

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ فارن فنڈڈ پارٹی اور ممنوعہ فنڈنگ میں فرق ہے اور حنیف عباسی کیس میں سپریم کورٹ یہ قرار دے چکی ہے کہ یہ دو مختلف چیزیں ہیں فارن فنڈنگ کی صورت میں سیاسی جماعت اپنے ذرائع ظاہر کرنے کی پابند ہے تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کو تمام اکاؤنٹس کی معلومات فراہم کی ہیں تحریک انصاف کی درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار اکبر ایس بابر کی جانب سے تحریک انصاف پر ممنوعہ فنڈ حاصل کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔تحریک انصاف نے بیان حلفی دیا کہ انہوں نے کسی قسم کے ممنوعہ فنڈ وصول نہیں کیے بیرون ممالک میں وہاں کے قانون توڑنے اور فنڈنگ کے حوالے سے درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ امریکہ کے فارن ایجنٹس رجسٹریشن ایکٹ (فارا) کے تحت تحریک انصاف ایل ایل سی کے اراکین ایجنٹ کے طور پر رجسٹرڈ ہیں جو کہ قانونی عمل ہے. درخواست میں کہا گیا کہ ”فارا“ قانون کے مطابق اگر کسی دوسرے ملک کا سیاسی ایجنٹ امریکہ میں موجود ہے تو وہ اپنی سیاسی جماعت کے لیے فنڈنگ کر سکتا ہے اس میں کہا گیا کہ چونکہ کثیر تعداد میں پاکستانی امریکہ میں مقیم ہیں جن میں سے چند ایک کو تحریک انصاف نے فنڈز اکٹھے کرنے کی ذمہ داری سونپ رکھی تھی ۔

 

 

لہذا بطور رجسٹرڈ ایجنٹ وہ فنڈز اکٹھے کر سکتے ہیں۔درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے فنڈنگ کو ممنوعہ طے کرنے کے لیے بین الاقوامی غیر قانونی ویب سائٹ ”آئیڈیا“ پر انحصار کیا جبکہ درخواست گزار اکبر ایس بابر کی توجیحات پر تحریک انصاف کو وضاحت کرنے کا موقع نہیں دیا گیا درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ غیرجمہوری ہے لہذا عدالت فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کو بھی کالعدم قرار دے اور الیکشن کمیشن کے دو اگست کے فیصلے کو معطل کیا جائے۔

 

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں