وزارت داخلہ نے اکبر ایس بابر کی درخواست پر بھی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہاہے کہ تحریک انصاف کی قیادت کا ہمیشہ سے رویہ رہا ہے کہ جب ان کی چوری پکڑی جائے ، الزام آئے تو یہ جواب دینے کی بجائے بات کا رخ موڑنے کے لئے کہیں کوئی الٹی میٹم ، لانگ مارچ کی کال دیتے ہیں اور جلسہ جلسہ کھیلتے ہیں ، اس وقت الیکشن کمیشن کی جانب سے فارن فنڈنگ فیصلے میں عمران خان کی چوری پکڑی جا چکی ہے،

مجرم کے طور پر پوری قوم کے سامنے ایکسپوز ہیں کہ خیرات کے نام پر جو کیا پیسے اکٹھے کرکے سیاست پر خرچ کیے ، غیر ملکی دشمن ممالک سے پیسے لیے جس کو سیاست میں استعمال کیا اور ملکی سیاست کو پراگندہ کرنے کے لئے کوششیں کیں ،13 اگست کو تحریک انصاف کو پریڈ گرائونڈ میں جلسے کرنے کی بالکل اجازت ہے ، پی ٹی آئی کے جلسے کا اعلان اپنی چوری چھپانے اور دھیان ہٹانے کے لئے سیاسی سٹنٹ ، کرتب ہے ۔ پریڈ گرائونڈ میں جلسہ ایک نہیں سو بار کریں پچھلے دو ماہ میں بھی جلسے کیے ہیں یہ بھی ویسا ہی جلسہ ہوگا کوئی ممانعت نہیں،

کچھ پی ٹی آئی عہدیدار جو آئینی عہدوں پر فائز رہے ہیں اور اب بھی ہیں ان کے بڑے کالے کرتوت ان فیک اکائونٹس میں چھپے ہوئے ہیں اس لئے وزارت داخلہ نے اکبر ایس بابر کی درخواست پر بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ ہفتہ کے روز وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کا ہمیشہ سے رویہ رہا ہے کہ جب ان کی چوری پکڑی جائے ، الزام آئے تو یہ جواب دینے کی بجائے بات کا رخ موڑنے کے لئے کہیں کوئی الٹی میٹم ، لانگ مارچ کی کال دیتے ہیں اور جلسہ جلسہ کھیلتے ہیں ۔ اس وقت الیکشن کمیشن کی جانب سے فارن فنڈنگ فیصلے میں عمران خان کی چوری پکڑی جا چکی ہے ۔ مجرم کے طور پر پوری قوم کے سامنے ایکسپوز ہیں کہ خیرات کے نام پر جو کیا پیسے اکٹھے کرکے سیاست پر خرچ کیے ، غیر ملکی دشمن ممالک سے پیسے لیے جس کو سیاست میں استعمال کیا اور ملکی سیاست کو پراگندہ کرنے کے لئے کوششیں کیں ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ 13 اگست کو تحریک انصاف کو پریڈ گرائونڈ میں جلسے کرنے کی بالکل اجازت ہے پہلے بھی ایف نائن پارک میں جلسہ کرنے کی اجازت دی تھی لیکن پی ٹی آئی کے جلسے کا اعلان اپنی چوری چھپانے اور دھیان ہٹانے کے لئے سیاسی سٹنٹ ، کرتب ہے ۔ پریڈ گرائونڈ میں جلسہ ایک نہیں سو بار کریں پچھلے دو ماہ میں بھی جلسے کیے ہیں یہ بھی ویسا ہی جلسہ ہوگا کوئی ممانعت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سمجھتے ہیں کہ ان کی دھمکیوں میں ہم آجائینگے یہ ان کی بھول ہے نہ پہلے ہم ان کی دھمکیوں میں آئے ہیں اور نہ اب آئینگے ۔ اگر یہ الیکشن کرانا چاہتے ہیں تو کروائیں لیکن عمران خان خود الیکشن نہیں کروانا چاہتے یہ صرف ان کا ڈھکونسلا ہے جس سے فراڈ ، چوری میں پکڑنے جانے میں بچنا چاہتے ہیں ۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد جو صورتحال سامنے آئی ہے اس کے بعد کوئی شک رہ گیا ہے کہ عمران خان قوم کو گمراہ اور تقسیم کر رہا ہے ۔ تحریک انصاف کا راستہ گمراہی اور تباہی کا ہے فتنے کی شناخت قوم کو کرنی چاہیے اور ان کا قلع قمع کرنا چاہیے ۔ جلسوں اور چرب زبانی پر نہیں جانا چاہیے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نو حلقوں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اگر ان میں انہوں نے امیدوار نہیں دیئے تو میرے خیال کے مطابق نو میں سے سات سیٹیں ہار جائینگے ۔ نو میں سے نو سیٹیں جیتنے اور بھڑکیں مارنے کی علیحدہ بات ہے ۔ یہ بات بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے کہ ساری سیٹیں تحریک انصاف کی ہیں ہم جتنی بھی جیتیں ہماری کامیابی پنجاب کے ضمنی الیکشن میں بھی پی ٹی آئی ہاری کیونکہ جو لوگ پندرہ دن پہلے پی ٹی آئی چھوڑ کر آئے تھے ساڑھے تین سال تک پی ٹی آئی کی نااہل حکومت کا حصہ رہے ہیں اس لئے حلقے کے اور مسلم لیگ کے لوگوں نے انہیں قبول نہیں کیا ۔ پنجاب کے ضمنی انتخابات کے تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے قومی اسمبلی کی نو حلقوں میں ضمنی انتخابات میں ٹکٹ پارٹی دیکھ کر دے گی ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے کی ایک کاپی وفاقی حکومت کو بھیجی ہے اور حکومت نے وہ وزارت داخلہ کو بھیجا جس پر ہم نے تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کو دیا ہے جو ایک آئینی ادارہ ہے ۔ وہ اس معاملے کو قانو ن کے مطابق دیکھ رہا ہے ۔ اس کے علاوہ اکبر ایس بابر نے ایک درخواست ہے جس میں مجھے اور ڈی جی ایف آئی اے کو مخاطب کرکے کہا گیا ہے کہ فیک اکائونٹس کی تحقیقات کی جائیں اور غیر قانونی طریقے سے اکائونٹس میں کروڑوں روپے آئے ہیں جو غیر قانونی طریقے سے استعمال ہوئے ہیں ۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان اکائونٹس میں کچھ ایسے لوگوں کے نام شامل ہیں جن کے صرف نام پر اکائونٹس کھولے گئے اور انہیں کچھ معلوم تک نہیں ہے کہ اکائونٹس سے کیا کچھ ہوتا رہا ہے جب کہ کچھ پی ٹی آئی عہدیدار جو آئینی عہدوں پر فائز رہے ہیں اور اب بھی ہیں ان کے بڑے کالے کرتوت ان فیک اکائونٹس میں چھپے ہوئے ہیں اس لئے وزارت داخلہ نے اکبر ایس بابر کی درخواست پر بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے ایف آئی اے کی بڑی مستند اور میرٹ پر ٹیم نے انکوائری جاری رکھی ہوئی ہے اگر اس معاملے پر تحریک انصاف کے لوگوں نے تعاون نہیں کیا تو آئین و قانون اجازت دیتا ہے کہ انہیں گرفتار کر لیا جائے ۔

انکوائری میں کچھ ایسی چیزیں سامنے آئیں اور جرم ثابت ہوا تو باقاعدہ ایف آئی آر اور مقدمہ درج کرنے کے بعد گرفتار کیا جائے گا ۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کا سیاست سے ٹیکنیکل ناک آئوٹ نہیں ہے یہ ایک ناسور ہے جو قوم اور ملک کو تباہ کر دے گا ان کے کالے کرتوت قوم کے سامنے ہیں ۔ توشہ خانہ سے گھڑیاں لے کر اونے پونے داموں خریدا اور کروڑوں روپے کا بیچ دیا یہاں تک کہ توشہ خانے میں پڑی سونے کی پن اور ٹی سیٹ تک نہیں چھوڑا اور اب دو دن پہلے ہی قوم کو گمراہ کرنے کی نیت نظر آئی ہے اس پر ان کو سیاست سے باہر پھینکنا ہوگا ۔

حکومت ایکشن لے رہی ہے الیکشن کمیشن بھی اسے سیاست سے باہر کرنے کے لئے نااہل کرے ۔ حکومت اس کے خلاف سارے کیسز لے کر سپریم کورٹ جا رہی ہے ۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آرٹیکل 62 ون ایف میں ترمیم ہونی چاہیے کیونکہ تاحیات نااہلی پر تقریباً تمام جماعتوں کا اتفاق رائے ہے کہ اس پر کوئی مدت مقرر ہونی چاہیے۔ آرٹیکل 63 اور 62 کے بارے میں کسی عدالتی کارروائی سے منسلک کیا جانا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ اگلے عام انتخابات کی کمپین تک ان کی واپسی ہو جائے امید ہے کہ کمپین سے پہلے نواز شریف وطن واپس آجائینگے ۔ عام انتخابات چاہے جب بھی ہوں نواز شریف کی واپسی سے متعلق پندرہ ستمبر یا دس ستمبر کی تاریخ دینے کی بات سے اتفاق نہیں کرتا واپسی کا فیصلہ اور تاریخ کا بتانا صرف نواز شریف خود کرینگے ۔ پارٹی انہیں کسی قسم کا دبائو نہیں دے سکتی ۔

انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثے پر سوشل میڈیا پر منفی مہم پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اور عسکری تحقیقاتی اداروں نے بہت کام کیا ہے جن لوگوں کو پکڑا گیا ہے ان کی شناخت واضح طور پر پاکستان تحریک انصاف سے جڑتی ہے ۔ وہی گروہ ہے جو عمران خان کی گمراہی کا شکار ہے جن میں سے اکثریت اب معافیاں مانگ رہے ہیں ۔ ان کے والدین کہہ رہے ہیں کہ ہمارے بچے گمراہی میں آگئے تھے اب ہماری توبہ ہمیں معاف کر دیا جائے اس سلسلے میں ڈی جی آئی ایس پی آر افس سے رہنمائی حاصل کرکے ان پر مقدمات درج کر دیئے جائینگے اور جو لوگ معافی مانگ رہے ہیں انہیں معاف کر دیا جائے گا ۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں