سیاسی میدان میں بڑی ہلچل، تحریک انصاف کی چار بڑی وکٹیں گرانے کا فیصلہ

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مزید 4 ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ارکان نے ایوان سے استعفا دیا اور نہ ہی چھٹی کی درخواست دی ہے، مسلسل 40 روزغیرحاضری پر ان کی نشستوں کو خالی قرار دیا جائے گا۔

 

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے مزید 4 ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ ارکان نے ایوان سے استعفا دیا اور نہ ہی چھٹی کی درخواست دی ہے، ایوان میں مسلسل 40 روز تک غیرحاضر رہنے والے ارکان کی نشستوں کو خالی قرار دیا جائے گا۔ان ارکان میں صالح محمد خان، غلام محمد لالی، میاں محمد سومرو اور غلام بی بی بھروانہ شامل ہیں۔اس سے قبل 29 جولائی کو الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 11ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کیا تھا، الیکشن کمیشن نے 11ایم این ایز کی نشستیں خالی قراردیں۔ پی ٹی آئی کے جن ارکان کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا ان میں جنرل نشست پر علی محمد ، فضل محمد خان ، شوکت علی، فرخ زمان خان شامل تھے، اسی طرح فرخ حبیب، اعجاز احمد شاہ، جمیل احمد، محمد اکرم اور عبدالشکورکو بھی ڈی نوٹیفائی کیا جا چکا ہے۔

 

اسی طرح مخصوص نشستوں پر شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا ہے۔ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے خورشید شاہ، ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفے مرحلہ وار منظور کرنے کا فیصلہ کیا۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد قومی اسمبلی کے فلور پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، 11 اپریل 2022 کو تحریک انصاف کے کل 131 اراکین قومی اسمبلی نے اپنے استعفے ڈپٹی اسپیکر کے پاس جمع کروا دیے تھے، تاہم بعد ازاں نئے منتخب ہونے والے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اراکین کے حاضر ہو کر تصدیق کرنے تک استعفے منظور نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں