کشمیر کی آزادی اور تکمیل پاکستان تک غازی ملت کا مشن جاری رکھا جائے گا ، غازی ملت سردار محمد ابراہیم کی برسی کے موقع پر وزیراعظم سردار تنویر الیاس کا پیغام

اسلام آباد (آئی اے اعوان) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے بانی صدر غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان نے ڈوگرا راج کے خلاف بھرپور تحریک کا آغاز کرکے کشمیریوں کے مستقبل کے حوالے سے واضح منزل کا تعین کیا انکا مشن کشمیر ی مسلمانوں کو ہندو بنیے کی غلامی سے آزادی دلا کران کی امنگوں کی مطابق کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانا تھا۔ غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی برسی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے انھیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیر کی آزادی اور تکمیل پاکستان تک غازی ملت کا مشن جاری رکھا جائے گا انکا کہنا تھا کہ کشمیری خون کے آخری قطرے تک آزادی کی جنگ جاری رکھیں گے۔

نریندر مودی کے ناپاک عزائم کشمیریوں کے حوصلے اور جدوجہد آزادی کو دبا نہیں سکتے۔کشمیریوں کی پشتیں بھی اکھنڈ بھارت کے خلاف آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گی۔ حکومت پاکستان کے ساتھ سیاسی اختلاف ہو سکتا ہے لیکن ریاست پاکستان سے کسی کو نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ غازی ملت نے 1915 سے 2003 تک نشیب وفراز سے بھرپور زندگی گذاری جس میں انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور مہاراجہ حکومت کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل منتخب ہوئے۔بعد ازاں وہ پرجیا سبھا کے رکن منتخب ہوئے جہاں سے مستعفی ہوکر انہوں نے کشمیریوں کی آزادی اور تشخص کے لئے جدوجہد کی، اصولوں پر کبھی سودے بازی نہیں کی اور اپنے موقف پر ہمیشہ ڈٹے رہے۔

اقوام متحدہ، عالمی ادارے اور اسلامی ممالک ہندوستان کے عزائم کا نوٹس لیں۔ وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھ گجرات کے باسیوں کے خون سے رنگے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی ذات کو تحریک آزادی کشمیر سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ قوموں کی آزادی کے لیے عسکر ی اور پارلیمانی دونوں قوتوں کا اہم کردار ہوتا ہے جس میں سردار محمد ابراہیم خان کا نام سرفہرست ہے۔تحریک آزادی کشمیر میں جس طرح غازی ملت نے قومی قیادت کا فریضہ سرانجام دیا اور جس ولولہ اور جوش سے عملاً تحریک کا حصہ رہے وہ تاریخ کا ایک درخشاں باب ہے۔

غازی ملت نے ڈوگرہ راج کے خلاف بھرپور تحریک کاآغاز کیا۔ ناگفتہ بہ حالات میں جب مسلمانوں کو اجتماع کے لیے کوئی جگہ میسر نہ تھی تو 19 جولائی 1947 کو سری نگر میں اپنی رہائش گاہ پر قراراد الحاق پاکستان منظور کرا کشمیری قوم کی منزل کا تعین کیا۔اس منزل کے حصول کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام ہندوستان کے بدترین جبر و استبداد کا مقابلہ کرتے ہوئے قربانیوں کی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے تشخص اور حق پر نہ سمجھوتہ کیا ہے نہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کشمیریوں کا تشخص، کلچر اور تاریخ کو مٹانا چاہتا ہے اور اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لیے پانچ اگست 2019 کے اقدام غیر آئینی غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدام کے بعد بوگس حلقہ بندیوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے کام کررہا ہے جبکہ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر قابض فورسز نے ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔عالمی برادری ہندوستان کے مکروہ عزائم کا نوٹس لے تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں