23 سال بعد، جولائی کا مہینہ روپے کے لیے بدترین ثابت ہوا

اسلام آباد (پی این آئی) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرضہ ملنے میں تاخیر کے خدشات کے باعث جولائی پاکستانی روپے کیلئےبدترین مہینہ رہا۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق ڈالر کی کمی کے باعث پاکستانی کرنسی کی قدر انتہائی کم ہو گئی۔ نئے سیاسی بحران نے آئی ایم ایف سے فنڈنگ ​​پر شک و شبہات کو جنم دیدیا۔ پاکستان میں ڈالر کی قلت اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے بیل آؤٹ پروگرام میں تاخیر کے باعث 23 سال یعنی 1999 کے بعد روپے کیلئے جولائی بدترین مہینہ رہا۔

اس سال جولائی میں پاکستانی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں 14 فیصد سے زیادہ گر گئی جو کہ بلومبرگ کی جانب سے 1989 سے اکٹھا کئے جانیوالے ڈیٹا کا اب تک کا سب سے زیادہ کرنسی کا گرنا ہے اوراس مہینے پاکستانی کرنسی عالمی سطح پر بھی بدترین گراوٹ کی شکار کرنسیوں میں شامل رہی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں