سپریم کورٹ کا فیصلہ، اعلان میں تاخیر پر معذرت، قرآنی آیت سے فیصلہ سنانے کا آغاز

اسلام آباد (آئی این پی)سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست پر ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے دیا اور کہا کہ اس رولنگ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، عدالت نے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب قرار دے دیا، جس کے بعد ٹرسٹی وزیراعلیٰ کے طور پر کام کرنے والے حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں رہے،

عدالت نے چیف سیکرٹری کو حکم دیا کہ وہ پرویز الٰہی کا بطور وزیراعلیٰ پنجاب نوٹیفکیشن جاری کریں جومنگل کو ہی اپنا حلف لیں گے اور حمزہ شہباز دفتر خالی کر دیں،عدالتی فیصلے کی کاپی عملدرآمد کیلئے فوری متعلقہ اداروں تک پہنچائی جائے، حمزہ کی کابینہ اور ان کی جانب سے بطور وزیراعلیٰ کی گئی تقرریاں بھی کالعدم قرا ر دے دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق منگل کوچیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ نے پرویز الہی کی درخواست پر سماعت کی جس کے بعدفیصلہ محفوظ کرکے شام پونے چھ بجے تک فیصلہ سنانے کا اعلان کیا جبکہ اس کے بعد پھر ساڑھے سات بجے فیصلہ سنانے کا اعلان کی گیا لیکن اس میں مزیدتاخیر ہوگئی اور چیف جسٹس نے تقریباًرات پونے نوبجے فیصلہ سنا یاگیا۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس عمر عطاء بندیال جب محفوظ فیصلہ سنانے آئے تو انہوں نے آتے ہی معذرت کی کہ ہم نے ساڑھے 7بجے شام فیصلہ سنانے کا وقت دیا تھا تاہم اب تاخیر ہو گئی ہے جس پر معذرت خواہ ہوں،مشاورت اور غور کرنا تھا جس کے باعث تاخیر ہوئی،چیف جسٹس نے فیصلہ سنانے کا آغاز قرآنی آیات سے کیا۔اس فیصلے کے تحت سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں پرویز الہی کی درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کی رولنگ کالعدم قراردے دی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں