حمزہ شہباز کا آئین کے تحت عبوری وزیراعلیٰ بننا ممکن نہیں، اعتزاز احسن نے مخالفت کر دی

لاہور (پی این آئی) سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کا بطور وزیر اعلٰی یکم جولائی کا اسٹیس بحال کردیا،آج سے ایک بار پھر حمزہ شہباز عبوری وزیراعلی پنجاب ہوں گے۔ اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینئر قانون دان اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کا آئین کے تحت عبوری وزیراعلیٰ بننا ممکن نہیں تھا۔عمل کے جاری رہنے کے دوران امیدوار کو عہدہ کیسے دے سکتے ہیں۔

 

عجیب فیصلہ ہے کہ عہدہ دے دیا لیکن اختیارات استعمال نہیں کرے گا۔عبوری وزیراعلیٰ لگانا عدالت کا اختیار نہیں۔ عبوری وزیراعلیٰ کے لیے آئین میں باضابطہ طور پر ایک شق موجود ہے کیس کے لیے 5 رکنی بینچ سے زیادہ کی ضرورت نہیں ہے۔ 17 جج بٹھانا ایسا ہی نانومن تیل ہو گا،نارا دھانا چے گا۔لارجر بینچ بنانا ضروری نہیں 3 یا 5 ججز کا بینچ بھی فیصلہ کر سکتا ہے۔میرا خیال ہے کورٹ کے سامنے ایشو واضح ہو گیا۔انہوں نے آرٹیکل 63 اے کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا۔ایک حصہ پارٹی ہیڈ اور دوسرا حصہ پارلیمانی پارٹی کا ہے۔پارلیمانی ہیڈ چاہے لندن بیٹھا ہو یا اٹلی وہ بحث کے قریب ترنہیں ہوتا۔پہلا فیصلہ پارلیمانی پارٹی کا دوسرا پارلیمانی لیڈر کا ہے۔انہوں نے تو پوری کوشش کی ہے کہ پارٹی سربراہ کے ہاتھ میں سب رہے۔پارلیمانی پارٹی کے حق میں فیصلہ آیا تو شریف ڈاکٹرائن ناکام ہوگی۔اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ میرے خیال سے پیر کو ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر فیصلہ ہونا چاہئیے۔۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چوہدری پرویزالہی اور تحریک انصاف کی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر درخواستوں پرسماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے حمزہ شہبازکا یکم جولائی کا اسٹیٹس بحال کرکے انہیں عبوری وزیراعلی قراردیدیا ہے۔

 

چیف جسٹس نے ریکارڈ کے بارے میں دریافت کیا اور قراردیا کہ ہم خط دیکھنا چاہتے ہیں معززعدالت نے قراردیا کہ بادی النظرمیں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ ہمارے17مئی کے حکم کے خلاف ہے انہوں نے کہا کہ اس نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں .عدالت نے بار بار چوہدری شجاعت حسین کا خط دیکھنے کا کہنا عدالت نے ڈپٹی اسپیکر اور پنجاب حکومت کو تفصیلی تحریری جواب جمع کروانے کا حکم دیا ہے ادھر ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری عدالت کے طلب کرے کے باوجود پیش نہیں ہوئے. وقفے کے بعد عدالت کی سماعت دو بجکر45منٹ پر دوبارہ شروع ہوئی تو ڈپٹی اسپیکر نے اپنے وکیل عرفان قادر کے ذرایعے جواب داخل کروایا جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈپٹی اسپیکر کہاں ہیں؟ اس پر ان کے وکیل نے کہا کہ وہ کچھ دیر میں عدالت پہنچ جائیں گے کمرہ عدالت میں رش ہونے کی وجہ سے عدالت نے غیرمتعلقہ افراد کو باہر جانے کا حکم دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں