چوہدری پرویز الٰہی کو آسانی سے وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں بننے دیں گے، ن لیگ نے نئی چال چل دی

اسلا م آباد (پی این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ 22 جولائی کو چوہدری پرویز الٰہی کو آسانی سے وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں بننے دیں گے۔را نا ثنا اللہ نے حالیہ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کی جیت اور (ن) لیگ کی شکست کے ساتھ ساتھ نواز شریف کی واپسی سے متعلق گفتگو کی ۔

 

 

وقتی طور پر نقصان ہوا جو اگلے الیکشن میں پورا ہوجائے گا: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ یہ 20 نشستیں پی ٹی آئی کی تھیں جس میں سے ہم نے 5 نشستیں جیتی ہیں، جب (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کا مقابلہ ہوگا تو ہم دو تہائی اکثریت سے جیتیں گے، ان نشستوں پر 2018 کے مقابلے میں ہمارا ایک لاکھ 28ہزار ووٹ بڑھا ہے، ہمیں وقتی طور پر نقصان ہوا ہے جو اگلے الیکشن میں پورا ہوجائے گا، جن کو ابھی ٹکٹ دیا ہے عام انتخابات میں ان کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت سینئر پارٹی لیڈرز نے الیکشن سے پہلے بھی پارٹی قیادت سے ان لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کے لیے کہا تھا کیوں کہ ہم لاہور، فیصل آباد سمیت دیگر جگہوں پر ٹکٹ تبدیل کرنا چاہتے ہیں، ہمارے مؤقف پر پارٹی قیادت نے کہا کہ ہم نے انہیں ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا ہے۔’پرویز الٰہی کو آسانی وزیراعلیٰ پنجاب بننے نہیں دیں گے‘ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 22 جولائی کو آسانی سے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب نہیں بننے دیں گے کیوں کہ ان کے پیچھے جو شخص کھڑا ہے اس انسان کو جیت ہار سے کوئی سروکار نہیں، اس انسان میں نہ جمہوریت نہ رواداری، ایسی سیاست کے جواب میں ایسا ہی جواب دینا چاہیے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ اگر لیڈرشپ کی طرف سے منظوری مل جائے تو تحریک انصاف کے 5 سے 7 ارکان اِدھر اُدھر ہوجانا کوئی بڑی بات نہیں بلکہ ہوسکتا ہے اس سے زیادہ لوگ ادھر ادھر ہونے کا بھی ارادہ رکھتے ہوں۔ملک کو نگراں حکومت کے حوالے کرجاتے تو سری لنکا بن سکتا تھا: رانا ثنااللہرانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سنبھالنے اور چلانے کا درست فیصلہ کیا، عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ ملک کے مفاد میں کیا تھا، ملک کو نگراں حکومت کے حوالے کرجاتے تو سری لنکا بن سکتا تھا۔’اگلی انتخابی مہم کی قیادت ہر قیمت پر نواز شریف کریں گے‘ مریم نواز کی انتخابی مہم کے باوجود شکست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں تک میاں نواز شریف کا تعلق ہے وہ انشاءاللہ ضرور واپس آئیں گے اور اگلی انتخابی مہم کی قیادت ہر قمیت پر وہی کریں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم قومی اسمبلی تحلیل کردیں اور دو صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت ہو، عمران خان بھی ایسا نہیں کرسکتا کہ دو صوبوں میں اسمبلیاں تحلیل کردے اور مرکز میں ہماری حکومت قائم رہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں