ناظم جوکھیو قتل کیس، کسی کو الزام سے بری کرنا تفتیشی افسر کا اختیار نہیں، جام اویس کو مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا عدالت نے تحریری حکم جاری کر دیا

کراچی(آئی این پی)ناظم جوکھیو قتل کیس: عدالت نے تفتیشی افسر کی رپورٹ جزوی طور پر مسترد کردی،ملیر کورٹ نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس چالان پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔تحریری حکم نامے میں عدالت نے ناظم جوکھیو قتل سے متعلق تفتیشی افسر کی رپورٹ جزوی طور پر مسترد کردی۔عدالت نے رکن سندھ اسمبلی جام اویس کا نام کیس سے خارج کرنے کی تفتیشی افسر کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو الزام سے بری کرنا تفتیشی افسر کا اختیار نہیں ہے۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں جام اویس کو مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا۔عدالتی حکم میں مزید کہا گیا کہ ملزم دودا خان، نیاز سالار، معراج، سلیم، زاہد اور محمد سومر کا جرم میں کردار ثابت ہوتا ہے۔تحریری حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ ملزمان کو کیس کا سامنا کرنا ہوگا، نام کے اخراج سے متعلق تفتیشی افسر کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ ملزم دودا خان، نیاز سالار اور محمد سومر مقتول کو گاڑی میں جام ہاو?س لے کر گئے، تمام شواہد اور حقائق سے ثابت ہوتا ہے کہ جرم ہوا ہے۔دوران سماعت تفتیشی افسر نے رپورٹ میں 13 ملزمان کے نام کیس سے خارج کردیے تھے، تحریری فیصلے کہا گیا کہ مدعی اور مقتول کی بیوہ نے عدالت میں تفتیشی افسر کی رپورٹ پر اتفاق کیا ہے۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت کو تفتیشی افسر کی 173 کی رپورٹ منظور یا مسترد کرنے کا اختیار ہے۔عدالت نے کہا کہ حقائق کی روشنی میں ملزمان کی بریت کا فیصلہ متعلقہ عدالت نے کرنا ہے۔عدالت نے کیس سے جام کریم سمیت 6 ملزمان کے نام خار ج کردیے، جن میں جمال احمد، عبدالرزاق، محمد خان، محمد اسحاق اور عطا محمد شامل ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں